بہار ٹیٹ میں فارم بھرنے کی تاریخ میں توسیع : ایک خوش آئند قدم

آل انڈیا بہار اسٹوڈنٹس یونین  کی جد و جہد جاری ہے، طلبا کو ضرور ملے گا انصاف: صدر عبدالباری برکاتی
۹ ستمبر ۲۰۱۹کو بہار سرکار نے سرکاری  اسکولوں میں  ثانوی اور اعلیٰ ثانوی میں اساتذہ کی بحالی کے لیے خالی اسامیاں  نکالی گئیں۔  مختلف مضامین کی کل ۳۷ ہزار سے زائد سیٹوں کا اعلان کیا گیا۔مگرافسوس کہ اس میں فارسی اور عربی کی ایک  بھی سیٹ کا اعلان نہیں کیا گیا اور اسے مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔اس سلسلے میں آل انڈیا بہار اسٹوڈنٹس یونین کے صدر  اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کےطالب علم عبدالباری برکاتی نےکہا کہ  ‘فارسی اور عربی  دونوں  ہی زبانیں ہندوستان کی تاریخ اور ثقافت کا اٹوٹ حصہ رہی ہیں۔حکومت بہار کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ جب تک ان زبانوں کی تدریس  اسکولوں میں با ضابطہ نہیں ہوگی ہماری آنے والی نسل ان شاندار روایات اور تاریخ سے واقف نہیں ہو سکے گی۔ آج ہندوستان کے طول و عرض میں پھیلی یونیوسیٹیز میں بڑی تعداد میں بہار کے طلبا ان زبانوں کو پڑھ رہے ہیں اور اپنی خوب صورت مستقبل کا خواب  سجائے بیٹھے ہیں۔اب اگر ان کے لیے اسکولوں میں اسامیاں نہیں نکالی جاتی ہیں تویہ بچے کہاں جائیں گے۔’مزید یہ کہ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور اور اس کا سیدھا اثر ہندوستان  کی معیشت پہ پڑے گا۔ اس لیے حکومت بہار سے گزارش ہے کہ مذکورہ دونوں زبانو ں کے خالی اسامیاں نکالی جائیں اور انھیں ملک کی تعمیر وترقی میں بھرپور حصہ لینے کا موقع فراہم کیا جائے۔اچھی بات  یہ ہے حکومت بہار نے  مسلسل ہو رہے احتجاج اور بھیجے گئے خطوط کے پیش نظر تاریخ بڑھا کر ایک  مثبت پیغام دیا ہے ۔ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت بہار جلد از جلد  ان دو زبان کے اساتذہ کے لیے اسامیاں بھی نکالے گی۔ورنہ ہمارا احتجاج سڑک سے عدالت تک جاری رہے گا۔