ماب لنچنگ کا خاتمہ ماب لنچنگ ہے اس کے بغیر یہ سلسلہ نہیں رک سکتاہے ۔ اجودھیا میں رام کبھی پیدا نہیں ہوئے ،ہندﺅوں کا دعوی غلط اور بے بنیادہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
ہندوستان کی مشہور تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی آواز پر دہلی کے اندراگاندھی اسٹیڈیم میں آج ملک بھر بالخصوص دہلی اور مغربی یوپی سے ہزاروں کی تعداد میں مسلمان ،ہندو دلت جمع ہوئے اور انہوں نے ظلم کے خلاف لڑنے کا عزم مصمم کیا اور بے خوف جیو باعزت جیو کا نعرہ لگایا ۔
دہلی کے اندرا گاندھی اسٹڈیم میں آج پاپولرفرنٹ آف انڈیا ایک تاریخی کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا عنوان تھا عوامی حقوق کانفرنس ۔تقریبا ایک لاکھ سے زائد مسلمانوں نے یہاںشرکت اور مظلوموں کے حق میں اور ظالموں کے خلاف پی ایف آئی کی لڑائی میں ساتھ دینے کا عزم مصمم کیا ۔
اس موقع پر اپنے افتتاحی خطاب میں پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے چیرمین نے کہاکہ ملک میں آر ایس ایس کی حکومت ہے جس کا اولین ایجنڈا مسلم دشمنی اور ہمارے خاتمہ پر مبنی ہے ۔وہ ہمیں خوف زدہ کرنے کیلئے متعدد بہانے ڈھونڈھ رہے ہیں لیکن ہم مسلمان کبھی ڈرنے والے نہیں ہیں ۔ہم ظلم کے خلاف لڑنے اور مظلوموں کی مدد کرنے والی قوم ہیں ۔ ہم یہیں پیدا ہوئے ہیںاور اسی دھرتی پر مریں گے ۔ ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے ۔ہمیں دبانے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستان کے خلاف اگر حملہ کی ضرورت پڑی تو اپنے ملک کی حفاظت کیلئے ہم پہلی صف میں ہوں گے لیکن ملک کے شہریوں کو انصاف دینا سرکارکی بنیادی ضرورت ہے جس میں یہ ناکام ہے ۔انہوں نے کشمیر میں لاک ڈاﺅن پر بھی آواز اٹھایا اور سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ وہاں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ آرٹیکل 370 کو ختم کرکے حکومت نے ان کے بنیادی حقوق اور تہذیپ پر حملہ کیا ہے جو ہندوستان کے آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
پی ایف آئی کے قومی سکریٹری انیس احمد نے کہاکہ 2019 میں بی جے پی نے یہ کہہ کر ووٹ حاصل کیاتھا کہ ہم ہندﺅوں کی حفاظت کریں گے لیکن یہ سرکار ہندوں کو بھی حقوق دینے اور ان کی حفاظت کرنے میں ناکام ہیں ۔انہوں نے مسلمانوں اور بالخصوص مسلم تنظیموں سے متحدہونے کی اپیل کی ۔
اجودھیا کے مہنت یوگل کشور نے کہاکہ ماب لنچنگ کا خاتمہ ماب لنچنگ ہے اس کے بغیر یہ سلسلہ نہیں رک سکتاہے ۔ اجودھیا میں رام کبھی پیدا نہیں ہوئے ،ہندﺅوں کا دعوی غلط اور بے بنیادہے ۔ 1949 میں اگر مورتی رکھنے والوں کو سزا دی جاتی ہے تو 1992 میں مسجد کی شہادت کا شرمناک واقعہ پیش نہیں آتا۔
مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کو بھی اجلاس میں آناتھا تاہم بیماری کے سبب وہ نہیں آسکا الببتہ ان کا ویڈیوپیغام پیش کیاگیا جس میں انہوں نے کہاکہ ملک کے حالات انتہائی ابتر اور خراب ہیں ۔ سرکار انسانوں کے بنیادی حقوق کو غصب کررہی ہے ظلم کے خلاف لڑنے اور مظلوموں کی مدد کیلئے عظیم ترین اتحاد وقت کی ضرروت ہے ۔
اس موقع پر پروفیسر بجندر سنگھ ۔ ایڈوکیٹ شرف الدین احمد ۔ ایم ایس سجاد ۔ اشوک بھارتی ۔ محمد علی جناح ۔ محترمہ لبنی منہاج۔ مفتی مکرم احمد سمیت متعدد شخصیات نے خطاب کیا ۔






