آدیتی نے کہا تھا کہ میرے جانے کے بعد انہیں بھی بھگوان کی پوجاکرنی ہو گی۔ اور اب میں اپنی آخری سانس تک اس کے نقش قدم پر چلوں گا
کولکاتہ(ایم این این )
شادی کیلئے مذہب تبدیل کرنے والی ایک خاتون کی آخری رسومات کو ادا کرنے سے کولکاتا میں شمشان گھاٹ کے ملازمین نے انکار کردیا جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ یہ مسلمان ہوچکی ہے ۔ پہلے یہ ہندو تھی لیکن شادی کیلئے اس نے اسلام مذہب اپنایا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق ہندو کنبہ سے تعلق رکھنے والی آدیتی رحمان (69) نے اپنے عاشق مکلیشور رحمان کے ساتھ شادی کی تھی۔ آدیتی ایک ہندو تھی تاہم عشق اور شادی کے لئے آدیتی نے اپنا مذہب بدل کر اسلام قبول کر لیا تھا۔ پیار اور محبت کی وجہ سے آدیتی نے مذہب تو بدل لیا لیکن حقیقی طور پر اسلام میں وہ داخل نہیں ہوسکی ،اس کا اسلام شادی کی ضرروت کیلئے صرف دستاویز تک محدود رہا ۔ وہ ہندو دیوی۔ دیوتاو¿ں کی پوجا کرتی رہی۔ آخری وقت میں بھی آدیتی کی خواہش تھی کہ اس کی آخری رسوم ہندو رسم ورواج کے مطابق ادا کی جائے۔
آدیتی کی اسی خواہش کے مطابق اس کے شوہر نے اسلامی طریقہ کے مطابق تدفین کرنے کے بجائے اسے ہندو رسم وراج کے مطابق جلانے کا فیصلہ کیا تاہم شمشان گھاٹ کے ملازمین نے انکار کردیا ،محلہ کے لوگوں نے بھی ہنگامہ کیا کہ یہ مسلمان ہے اس کو ہم یہاں جگہ نہیں دے سکتے ہیں ۔ ہنگامہ بڑھ جانے کے بعد کلیشور اور اس کے دوستوں نے پوری تفصیلات بتائی کہ اصلا ہندو ہی تھی مسلمان برائے نام ہوئی تھی ۔ اس کی خواہش ہندو رسم ورواج کے مطابق جلائے جانے کی ہی تھی بہت کوشش کے باوجود بھی محلہ کے لوگوں نے اور شمشان گھاٹ کے ملازمین نے آخری رسوم کرنے سے انکار کر دیا۔آخر میں معاملہ ٹی ایم سی کونسلر انوپ چکرورتی کے پاس پہنچا اور ان کی مداخلت کے بعد ہی آدیتی کی آخری رسوم ادا کی جا سکی۔
آدیتی کے شوہر مکلیشور نے بتایا کہ ان کی کوئی بھی اولاد نہیں ہے۔ آدیتی بھگوان کرشن اور گنیش کی خدمت کیا کرتی تھیں۔ مکلیشور نے بتایا کہ آدیتی نے اپنی پوری زندگی بھگوان کی پوجا میں ہی وقف کر دی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ آدیتی نے کہا تھا کہ میرے جانے کے بعد انہیں بھی بھگوان کی پوجاکرنی ہو گی۔ اور اب میں اپنی آخری سانس تک اس کے نقش قدم پر چلوں گا۔






