نئی دہلی،25اکتوبر(آئی این ایس انڈیا)
بھارتیہ جنتا پارٹی کی مہاراشٹر یونٹ کی طرف سے ساوکرکوبھارت رتن دینے کے مطالبہ پر سیاسی گھمسان چل رہاہے۔ابھی مہاتما گاندھی کے پوتے تشار گاندھی نے ساورکر کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ پر بڑا بیان دیاہے۔انہوں نے کہاہے کہ ایسے وقت میں جب باپو کے قاتلوں کے سرپرست کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، تب ہمیں باپو کے قتل کے پیچھے اصل مقاصد اور سازش کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔تشار گاندھی نے کہاہے کہ ساورکر کو بھلے ہی اس معاملے میں بری کر دیاگیاہو،لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کورٹ نے انہیں بے قصور قرار دیاتھا۔کورٹ نے صرف یہ کہا تھا کہ ہمارے پاس کافی ثبوت نہیں ہیں۔جب سنگھیوں کی طرف ساورکر کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیاجارہاہے، تب ہمیں اس حقیقت کو یاد رکھناچاہیے۔دراصل، بی جے پی کی مہاراشٹر یونٹ نے اپنے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ پارٹی مرکزی حکومت سے ساورکر کوبھارت کا اعلیٰ ترین اعزاز بھارت رتن دینے کوکہے گی۔ اس کے بعد اس مسئلے پر سیاسی گھمسان جنم دیاہے۔سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس ویر ساورکر کے نظریات کے خلاف ہے۔انہوں نے کہاہے کہ ساورکر جی نے جسے تحفظ دیا اور جس کی حمایت کرتے رہے۔کانگریس اس کے حق میں نہیں ہے۔ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے کہا کہ اندرا گاندھی نے بطور وزیر اعظم ساورکرکی یادمیں ڈاک ٹکٹ جاری کیاتھا۔ہم ساورکرجی کے خلاف نہیں ہیں، بلکہ اس نظریے کے خلاف ہیں، جس کے حق میں وہ (ساورکر) کھڑے تھے۔






