نئی دہلی 27اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کسانوں کو ان کی فصلوں کی قیمت نہیں ملنے کا ہفتہ کو الزام عائد کیا اور دعوی کیا کہ بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے کسان آج سیاہ دیوالی منانے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کا اصلی راجدھرم یہ ہے کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت ملے۔سونیا نے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی دھوکہ کی بنیاد رکھ دی تھی۔ اس نے کسانوں کو قیمت کے ساتھ 50 فیصد کے منافع امدادی قیمت کے طور پر دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن سال در سال بی جے پی حکومت مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچاتی رہی اور کسانوں سے لاکھوں کروڑ روپے لوٹتی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ دیوالی کے تہوار کے دن کسان سیاہ دیوالی منانے پر مجبور کیوں ہیں؟ ملک کی مختلف منڈیوں میں خریف فصلوں امدادی قیمت سے آٹھ فیصد سے لے کر 37 فیصد تک کم پر فروخت ہو رہی ہیں۔ یعنی خریف فصلوں کی فروخت کی شرح امدادی قیمت سے اوسطا 22.5 فیصدی کم ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ خریف 2019-20 میں کل اناج کی پیداوار 1405.7 کروڑ ٹن متوقع ہے، جس طرح منڈیوں میں پیداوار امدادی قیمت سے اوسطا 22.5 فیصد کم کی شرح پر فروخت ہو رہی ہے اس سے ملک کے کسانوں کو تقریبا 50 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوگا، اس کی تلافی کون کرے گا۔ کانگریس صدر نے دعوی کیا کہ مستقبل میں2020-21 کی ربیع فصلوں کے امدادی قیمت کے تعین کی ہے کیونکہ بی جے پی حکومت نے ربیع فصلوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں محض چار سے سات فیصد کا اضافہ ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ کسانوں کو فصلوں کے صحیح دام نہیں مل رہے ہیں اور زرعی برآمدات گھٹ ر ہے ہیں ، جس سے کسانوں پر دوہری مار پڑ رہی ہے۔سونیا نے کہا کہ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ ملک کے کسان کے ساتھ یہ دہرا استحصال بند ہو۔





