مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ اپنی آخری منزل کی جانب رواں دواں۔خطرے میں عمران خان کی کرسی

عمران خان پر سب سے اہم الزام کرپشن اور الیکشن میں دھاندلی کاہے ۔ کہاجارہاہے کہ انہیں فوج نے وزیر اعظم بنایاہے ۔ وہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم ہیں۔مسلم لیگ نو سمیت متعدد اہم اپوزیشن پارٹیاں مولانا کے ساتھ ہیں۔
اسلام آباد(ایم این این )
پاکستان کے نامور سیاسی رہنما اور جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ آج اپنی آخری منزل کی طرف رواں دواں ہے جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام شریک ہورہے ہیں ۔مولانا فضل الرحمن کے اس احتجاجی مارچ کو برسر اقتدار پی ٹی آئی کی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کیلئے بڑا خطرہ بھی بتایاجارہاہے ۔
دنیا نیوز کے مطابق گذشتہ کل صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں آزادی مارچ کے شرکا نے پڑاو¿ کیا، جہاں جے یو آئی (ف) کے رہنماو¿ں نے خطاب بھی کیا جس کے بعد قافلہ روانہ ہو گیا۔آج جے یو آئی (ف) کا آزاری مارچ براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی جانب گامزن ہے۔ قافلہ گوجر خان میں مختصر قیام کے بعد اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگا۔آزادی مارچ کے شرکا نے لاہور میں ناشتہ کیا جبکہ دوپہر کا کھانا بھی کھایا۔ ریلی میں شریک جے یو آئی کارکنوں نے مختلف انداز بھی اپنائے۔ کسی نے سیلفی بنائی تو کسی نے کرین پر چڑھ کر شہریوں کو اپنی جانب متوجہ کئے رکھا۔
لاہورکے آزادی چوک میں بم پروف کنٹینر پر جے یو آئی رہنماو¿ں نے خطاب بھی کیا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ابھی تو سیاسی احتجاج شروع ہوا ہے۔ قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر حکومت کو گھر بھیجیں گے۔مریدکے، گوجرانوالہ اور کھاریاں سمیت کئی شہروں میں شرکا کیلئے استقبالی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔ آزادی مارچ اپنی آخری منزل اسلام آباد پہنچے گا جہاں سب سے اہم احتجاج ہوگا ۔
عمران خان پر سب سے اہم الزام کرپشن اور الیکشن میں دھاندلی کاہے ۔ کہاجارہاہے کہ انہیں فوج نے وزیر اعظم بنایاہے ۔ وہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم ہیں۔مسلم لیگ نو سمیت متعدد اہم اپوزیشن پارٹیاں مولانا کے ساتھ ہیں۔