اجودھیا کیس: آل انڈیا مائناریٹی فرنٹ نے فیصلہ آنے پر امن کو برقرار رکھنے اور عدالت و آئین کے احترام کی تلقین کی 

نئی دہلی: (آئی این ایس انڈیا) آل انڈیا مائناریٹی فرنٹ (اے آئی ایم ایف) کی ایکزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ نئی دہلی میں بابری مسجد، رام جنم بھومی کیس کے پس منظر میں منعقد ہوئی ، اس میٹنگ میں عدالتی فیصلے کو قبول کرنے پر اتفاق کیا گیا اور مسلمانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ عدالتی فیصلے کے احترام کو یقینی بنائیں، میٹنگ میں ملک کے تمام شہریوں سے بھی آئین، عدالت کے احترام اور امن و شانتی کی اپیل کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس موقع پر اے آئی ایم ایف کے کارکنان اور ترجمانوں کو بھی اہم ہدایات دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق آل انڈیا مائناریٹی فرنٹ کے چیئرمین اور معروف صحافی مسٹر ایس ایم آصف کی سربراہی میں منعقدہ میٹنگ میں اجودھیا معاملے پرسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہرحال میں امن برقرار رکھنے کی تجویز اور اپیل منظور کی گئی،پارٹی نے اپنے کارکنان اور ترجمانوں کواپنے بیانوں میں ایودھیا معاملے پر محتاط رہنے کی ہدایت دی ۔ پارٹی کارکنان کو مزید ہدایت دی گئی کہ وہ امن و امان کے ماحول کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اپنے علاقے کا دورہ کریں اور باہمی رواداری کے فروغ میں سماج کا تعاون کریں۔ پارٹی کی پریس ریلیز میں کہاگیا ہے کہ ہم تمام مسلمانوں،شہریوں اور دیگر ہندوستانی کمیونٹیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فیصلہ آنے کے بعد ہرحال میں امن وتحفظ کو یقینی بنانے کی کوششیں کریں اور دوسرے فریق کے حق میں فیصلے کو قبول کریں۔ پارٹی سربراہ ایس ایم آصف نے تمام مسلم علما، دانشوروں اور سرکردہ شخصیات سے کہاہے کہ وہ اپنے اثرات اور حلقوں کا استعمال کریں اور اپنی مساجدودرگاہوں سے ہرشخص تک امن کے پیغام کو پہونچائیں، یہی مسلمانوں کے مفاد میں ہے، اس کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ پریس بیانیہ میں مسٹر ایس ایم آصف نے مزید کہاہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایودھیا پر متوقع فیصلہ کے پیش نظر تمام شہری قانون و عدالت کے احترام کے ذریعے امن وامان کو یقینی بنائیں۔