اسلام آباد (ایم این این )
فارسی زبان سے ناواقفیت نے نہ صرف پاکستانی بلکہ ہندوستانی مسلمانوں کو مسلم مشاہیر اور اسلاف کے علمی خزائن اور کارناموں سے محروم کردیا ہے، ہمیں مولانا روم، شیخ سعدی، حافظ شیرازی اور علامہ اقبال کے فارسی کلام کو سمجھنے کے لئے انگریزی کا سہارا لینا پڑتا ہے۔حکومت پاکستان کو کو فارسی زبان کی تعلیم دوبارہ سے شروع کرنا چاہیے تاکہ نئی نسل مسلمان مشاہیر کے فارسی کلام اور علمی خزانے سے استفادہ کرسکے۔
ان خیالات کا اظہارپاکستان میں ماہرین تعلیم نے ‘دانش رومی’ کے نام سے تیار کردہ موضوعاتی کیلنڈر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا اہتمام جہان مسیحا ادبی فورم نے کیا تھا اور اس تقریب سے سے چانسلر ہمدرد یونیورسٹی محترمہ سعدیہ راشد، کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی، قائداعظم اکیڈمی کے ڈائریکٹر خواجہ رضی حیدر، جہان مسیحا ادبی فورم کے سرپرست سید جمشیداحمد، جامعہ کراچی کے فارسی ڈپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر فائزہ زہرہ مرزا، معروف ماہر نفسیات ڈاکٹر رضا الرحمٰن، ہارون قاسم، ندیم رحمت، عرفان احمد، ڈاکٹر انتخاب توفیق سمیت دیگر ماہرین نے شرکت کی۔
ہمدرد یونیورسٹی کی وائس چانسلر محترمہ سعدیہ راشد کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان اور ہندوستان میں فارسی سرکاری زبان تھی اور نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی فارسی زبان میں تعلیم حاصل کیا کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا بیشتر علمی خزانہ فارسی زبان میں ہے خاص طور پر مثنوی مولانا روم ایک ایسا شاہکار ہے جو کہ فارسی زبان کو جانے بغیر سمجھا نہیں جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ اب فارسی زبان نہ جاننے کی وجہ سے ہمیں مولانا روم، شیخ سعدی و شیرازی اور دیگر اسلاف کے علمی کاموں کو سمجھنے کے لیے انگریزی زبان کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا تھا کہ ہمیں تعلیمی اداروں میں فارسی زبان کی تعلیم کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے مشاہیر کے کارناموں خاص کر شاعری، فقہ، فلسفہ اور منطق کو سمجھ سکیں۔انہوں نے جہان مسیحا ادبی فورم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس موضوعاتی کیلنڈر کے نتیجے میں ہماری نئی نسل کو مولانا روم کے پیغام سے واقفیت اور ان کو مزید جاننے اور سمجھنے کے لیے تحریک ملے گی۔
جہان مسیحا ادبی فورم کے سرپرست اعلیٰ سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ وہ موضوعاتی کیلنڈرز کی تدوین گزشتہ 19 سال سے کر رہے ہیں اور اب تک وہ حیات مبارکہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم، قرآن پاک، تحریک پاکستان، علامہ اقبال، قائداعظم، مسلم سیاح اور بچوں کےادب سمیت مختلف موضوعات پر علمی کیلنڈرز کا اجرائ کر چکے ہیں۔
قائداعظم اکیڈمی کے ڈائریکٹر اور جہان مسیحا ادبی فورم کے روح رواں خواجہ رضی حیدر نے کہا کہ مولانا روم کے پیغام کو عوام الناس تک پہنچانے کے لیے اس سال کے موضوعاتی کلینڈر کے لئے مولانا روم کا انتخاب کیا گیا ہے، انہوں نے امید ظاہرکی کہ اس کیلنڈر کے اجرائ کے بعد نئی نسل کو مولانا روم کو پڑھنے اور سمجھنے کا موقع ملے گا اور وہ مثنوی مولانا روم سے اپنی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔(بشکریہ روزنامہ جنگ پاکستان)