سیکولر کا مطلب ہے ،کوئی ہندو راشٹر نہیں،مذہب کے نام پربھیدبھاﺅنہیں
نئی دہلی29نومبر(آئی این ایس انڈیا)
مہاراشٹرکے نئے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سیکولر کے بارے میں پوچھے گئے سوال پرپریشان ہوگئے۔ اب اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے انہیں مشورہ دیا ہے۔ اویسی نے این ڈی ٹی وی کی خبروں کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ کوئی فلسفیانہ سوال نہیں ہے جس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ اپنے مشترکہ کم سے کم پروگرام کے الفاظ کا معنی پوچھنا بھی درست نہیں ہے۔ تاہم ، کچھ معلومات حاصل کریں۔اس کا مطلب ہے (سیکولر) جس کا مطلب ہے: کوئی ہندو راشٹریہ اور ایسے لوگوں کے درمیان کوئی فرق نہیں جو دو مختلف عقائد رکھتے ہیں ۔ اویسی نے اپنے ٹویٹ میں ادھو ٹھاکرے کے دفتر کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ ہم آپ کو بتادیں کہ ادھوٹھاکرے نے مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھانے کے فوراََبعد گیسٹ ہاو¿س میں کابینہ کی پہلی میٹنگ کی۔کابینہ کے اجلاس سے باہر آنے کے بعد ، انہوں نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ریاست کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ایک اچھی حکومت دیں گے۔ اس پریس کانفرنس کے دوران ادھوٹھاکرے سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ مہاراشٹر وکاس آگاڑی کے کم ازکم مشترکہ پروگرام میںسیکولر کا لفظ استعمال کریں۔ ایک رپورٹر نے سوال پوچھا ، کیا شیوسیناسیکولرہوگئی ہے؟ اس پر ٹھاکرے تھوڑا سا بے چین نظر آئے۔ اس کے بعد ، ادھو ٹھاکرے نے سوال پوچھنے والے صحافی سے سیکولرلفظ کے معنی پوچھے۔ اس نے کہا کہ آپ بتاو¿ سیکولر کا کیا مطلب ہے؟ ادھوٹھاکرے نے کہاہے کہ آئین میں جو بھی ہے ، وہ سیکولرہے۔






