علی گڑھ میں طالب علموں پر لاٹھی چارج، انٹرنیٹ 24 گھنٹے کے لئے بند

دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں ہنگامہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خبر آئی ہے کہ وہاں کے طلبا ءشہریت قانون کے خلاف مظاہر ہ کرنا چاہتے تھے

علی گڑھ (ایم این این )
دہلی میں جہاں طلباءاور ٹیچرس پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر جامعہ میں پولیس کی کارروائی کے خلاف اس وقت مظاہرہ کر رہے ہیں وہیں اے ایم یو سے خبر آرہی ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کیمپس میں آر اے ایف داخل ہو گئی ہے اور وہ وہاں آنسو گیس کے گولے داغ رہی ہے جس کے بعد وہاں کے حالات بہت تشویش ناک ہو گئے ہیں۔ ادھر پٹنہ یونیورسٹی میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے ہونے کی خبر آرہی ہے۔
دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں ہنگامہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خبر آئی ہے کہ وہاں کے طلبا ءشہریت قانون کے خلاف مظاہر ہ کرنا چاہتے تھے لیکنان کو اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد وہاں کے حالات کشیدہ ہو گئے۔ طلبا ئ نے وہاں مظاہرہ کیا جس کے خلاف ریپڈ ایکشن فورس (آراے ایف ) اے ایم یو کیمپس میں داخل ہو گئی ہے اور وہاں بھی صورتحال تشویشناک ہو گئی ہے۔
ڈی ایم علی گڑھ چندر بھوشن سنگھ کی ہدایت پر انٹرنیٹ آج رات 10 بجے سے کل 16 دسمبر 2019 کی رات 10 بجے تک کے لئے بند کیا گیا، تمام انٹرنیٹ کمپنیوں کو احکامات بھیج دیئے گئے ہیں۔
 چار دن سے مخالفت کے بعد بھی اتوار کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں پھر ہنگامہ ہو گیا، کچھ طالب علموں کی جانب سے فائرنگ کرنے کی اطلاع کے بعد تمام ضلع کے تھانوں کی فورس اے ایم یو پہنچ گئی، اس دوران جم کر پتھراو¿ ہوا ہے۔ اسی کے چلتے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 5 جنوری تک امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

SHARE