مودی سرکار کا اب تک کوئی بھی ایسا عمل سامنے نہیں آیاہے جس سے ان کی یقین دہانی کو سچ مان لیاجائے اور بھروسہ کیاجائے ۔ احتجاج کرنا بنیادی حق ہے اور جب تک سرکار یہ قانون واپس نہیں لیتی ہے احتجاج جاری رہے گا
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف ملک گیر احتجاج کے دوران آج 20دسمبر کے سبھی اردو اور ہندی کے اخبارات میں بھارت سرکار نے ایک اشتہار شائع کرایاہے جس میں کہاگیاہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے تعلق سے جھوٹ اور غلط پیرو پیگنڈہ پھیلاجارہاہے جس سے احتیاط کرنے کی ضرروت ہے ۔
اشتہار میں کہاگیاہے کہ یہ بات جھوٹ ہے کہ سی اے اے مسلمانوں کی شہریت ختم کرنے کیلئے لایاگیاہے حقیقت یہ ہے کہ اس ایکٹ سے کسی بھی مذہب کے ماننے والے کسی بھی ہندوستانی شہری کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ،اس قانون کا تعلق 2014 تک ہندوستان آکر بسی پریشان حال اقلیتوں کے تعلق سے ہے ،کسی کی شہریت چھیننے سے اس کا تعلق نہیں ہے ۔
یہ بات غلط ہے کہ اس ایکٹ میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیاگیاہے حقیقت یہ ہے کہ اس ایکٹ میں صرف پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان کی اقلیتوں پر لاگو ہوتاہے ،ہندوستان میں کسی بھی مذہب کے کسی شخص سے اس کا تعلق نہیں ہے ،لہذا کسی بھی طرح مسلمانوں کا اس سے متاثر ہونے کا کوئی سوال نہیں ہے ۔
اشتہار میں یہ بھی کہاگیاہے کہ یہ بات جھوٹ ہے کہ شہریت کو ثابت کرنے والی دستاویز ات ابھی جمع کرنی ہے ورنہ ملک سے نکال دیاجائے گا حقیقت یہ ہے کہ ملک گیر سطح پر این آرسی کا اعلان نہیں کیاگیاہے ،جب اس کا اعلان ہوگا تو ضابطے اور رہنما ہدایات تیار کی جائیں گے تاکہ کسی بھی ہندوستانی شہری کو کوئی پریشانی نہ ہو ۔
یہ اشتہار اردو اور ہندی کے بیشتر اخبارات میں آج شائع ہواہے ۔ تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ ملک گیر احتجاج کو دبانے اور مظاہرہ کی شدت کو کم کرنے کیلئے سرکار نے یہ اشتہار دیاہے ۔ آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے تجزیہ کرتے ہوئے کہاکہ مودی سرکار کا اب تک کوئی بھی ایسا عمل سامنے نہیں آیاہے جس سے ان کی یقین دہانی کو سچ مان لیاجائے اور بھروسہ کیاجائے ۔ احتجاج کرنا بنیادی حق ہے اور جب تک سرکار یہ قانون واپس نہیں لیتی ہے احتجاج جاری رہے گا ۔






