ہم کتنے بھی برے ہوں، لیکن پھر بھی خدا ہم سب سے محبت کرتا ہے:کرسمس پر پوپ فرانسس عیسائی دنیا سے خطاب

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر اپنے روایتی پیغام میں کہا ہے کہ خدا سب انسانوں سے محبت کرتا ہے، خواہ کوئی شخص کتنا ہی برا کیوں نہ ہو۔
۔ ویٹیکن سٹی (ایم این این )
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر اپنے روایتی پیغام میں کہا ہے کہ خدا سب انسانوں سے محبت کرتا ہے، خواہ کوئی شخص کتنا ہی برا کیوں نہ ہو۔
پوپ فرانسس کا یہ بیان اس لحاظ سے کافی اہم ہے کہ حالیہ عرصے میں چرچ سے متعلق کئی اسکینڈلز سامنے آئے ہیں جن میں جنسی زیادتیوں کے الزامات بھی شامل ہیں۔ پوپ نے اپنی تقریر میں تاہم ایسے واقعات کا براہ راست کوئی ذکر نہیں کیا۔
دنیا میں مقیم 1.3بلین رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پو پ فرانسس کرسمس سے قبل منگل کی رات کو ویٹیکن سٹی کے سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں منعقد ہونے والی روایتی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ہزاروں افراد موجود تھے جب کہ لوگوں کی سہولت کے لیے چرچ کے باہر بڑے اسکرین بھی لگائے گئے تھے۔پوپ فرانسس نے اپنے خطاب میں کہا، ”کرسمس ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ خواہ ہم کتنے بھی برے ہوں، لیکن پھر بھی خدا ہم سب سے محبت کرتا ہے۔”
رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی رہنما نے مزید کہا، ”ہو سکتا ہے کہ آپ کے خیالات میں غلطی ہو، ہو سکتا ہے کہ آپ نے معاملات کو بالکل خراب کر دیا ہو، لیکن خدا پھر بھی آپ سے محبت کرتا رہا ہے۔ آپ کئی بار سوچتے ہوں گے کہ اگر ہم اچھا کام کریں گے تو خدا بھی ہمارے ساتھ اچھا کرے گا اور اگر ہم برا کام کریں گے تو خدا ہمیں سز ا دے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ وہ آپ سے ہمیشہ محبت کرتا ہے۔”
ماضی میں دنیا بھر میں پادریوں کے جنسی زیادتی کا مرتک ہونے کی ہزاروں رپورٹیں سامنے آتی رہی ہیں، چرچ پر یہ الزامات بھی ہیں کہ اعلٰی مذہبی پیشواو¿ں کی جانب سے ان واقعات پر پردہ ڈالا گیا۔
پوپ فرانسس نے گزشتہ ہفتے کیتھولک چرچ کی معلومات خفیہ رکھنے سے متعلق ان قواعد کو ختم کرتے ہوئے کئی اہم تبدیلیاں متعارف کرائیں، جن قوانین کی وجہ سے مسیحی مذہبی پیشواو¿ں کی طرف سے بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سامنے نہیں آتے تھے۔
نئی اصلاحات کے بعد اب پولیس کے لیے مذہبی پیشواو¿ں کے خلاف جرائم کی تفتیش کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ دور ہوگئی ہے۔ ویٹیکن کو مالی بدعنوانیوں کے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کیتھولک مسیحیوں کے 266ویں روحانی پیشوا نے اپنے خطاب میں مزید کہا، ”آئیے ہم بچوں کے بارے میں غور کریں اور خود کو ان کی محبت میں فنا کردیں۔ اس کے بعد ہمیں یہ شکایت نہیں رہے گی کہ وہ ہم سے محبت نہیں کرتے ہیں۔”
83 سالہ پوپ فرانسس کا کہنا تھا، ”مت سوچیں کہ انسانیت سے محبت وقت کا ضیاع ہے، ہمت باندھیں، اعتماد مت کھوئیں اور امید کا دامن مت چھوڑیں۔ دوسروں کے لیے تحفہ بنیں، یہ عمل زندگی کو مقصد دیتا ہے۔ دوسروں کی مدد کرنے سے پہلے دوسروں سے احترام نہ چاہیں، ہمسائے سے اچھے برتاو¿ کے لیے اس کے اچھے ہونے کا انتظار نہ کریں۔”

SHARE