حیدرآباد: (پریس ریلیز) منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے تحت مسجد الفلاح واحد نگر قدیم ملک پیٹ حیدرآباد میں چالیس دن تک نماز فجر باجماعت ادا کرنے پر 194/ بچوں میں بطور انعام سائکل دی گئی اور انہیں سند شرکت سے بھی نوازا گیا نیز انکے سرپرستوں میں مومنٹوز بطور اعزاز دیئے گئے۔ منبر و محراب فاؤنڈیشن کے تحت دیڑھ ماہ قبل یہ سلسلہ شروع کیا گیا اور معصوم ہونہاروں اور کمسن بچوں میں نمازوں کا شوق پیدا کرنے کی غرض سے یہ سلسلہ شروع کیا گیا اور باضابطہ رجسٹریشن کرکے ان طلباء کے ناموں کا اندراج کیا گیا اور انہیں آئی ڈی کارڈ بناکر دیئے گئے جس میں تقریبا 250 بچوں کا رجسٹریشن ہوا۔ مسلسل چالیس دن تک ہر دن تمام بچوں میں شوق اور وقت سے قبل پہنچنے کا جذبہ قابل دید رہا۔ سرپرستوں کا کہنا ہے کہ انہیں بچے وقت سے پہلے بیدار کرکے نماز کیلئے مسجد لارہے تھے۔ الحمدللہ یہ سلسلہ بہت کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ منبر و محراب فاؤنڈیشن کے محرک و بانی مولانا غیاث احمد رشادی نے ان طلباء کی راست نگرانی فرمائی اور ان طلباء کی ہمت افزائی اور ان کے جذبہ کو پروان چڑھانے کی غرض سے ہر دن فجر کے بعد ان میں مختلف انعامات دئیے گئے۔
آج ان بچوں میں انعامات کی تقسیم کیلئے ہائی ٹیک گارڈن فنکشن ہال قدیم ملک پیٹ میں تقریب منعقد کی گئی جس میں عارف باللہ حضرت مولانا شاہ محمد جمال الرحمن صاحب مفتاحی دامت برکاتہم سرپرست منبر و محراب فاؤنڈیشن اور مولانا احمد عبید الرحمن اطہر ندوی مدظلہ نگران منبر و محراب فاؤنڈیشن کے پر مغز خطابات ہوئے۔ مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب مفتاحی نے فرمایا کہ چالیس دن یا چار ماہ جس عمل پر استقامت کی توفیق مل جاتی ہے اس عمل پر ہمیشگی و دوام بآسانی حاصل ہوجاتی۔ مولانا نے تمام بچوں کو مبارکباد پیش کی اور سرپرستوں سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ ان بچوں کو تو معمولی انعام کا وعدہ کرنے پر یہ تو بہت آسانی سے چالیس دن تک نماز فجر کو ادا کیا لیکن ہم بڑوں کیلئے اللہ تعالیٰ کی جانب سے سینکڑوں انعامات کا اعلان کیا گیا ہے لیکن ہمارے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ ہم لوگوں کو چاہیے کہ نمازوں کی پابندی کریں اور ملک کے ناگفتہ بہ حالات کو سدھارنے کیلئے جو جد و جہد جاری ہے اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم عبادتوں کی طرف بھی متوجہ ہوں۔ مولانا احمد عبید الرحمن اطہر ندوی مدظلہ العالی نے بھی اپنے تأثرات پیش کیے۔ جلسہ کے بعد تمام بچوں کی ایک سائکل ریلی نکالی گئی۔