پولیس سے کی گئی تھی کیمپس میں باہری لوگوں کے ہونے کی شکایت، پر کچھ ایکشن نہیں ہوا:JNUSU president آیشی گھوش

نئی دہلی(شعیب امام): دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں گذشتہ اتوار کو طلباء اور اساتذہ پر زبردست حملہ کیا گیا۔ پچاس سے زیادہ نقاب پوش حملہ آوروں نے اس گھٹنے کو انجام دیا ۔ وہ لوہے کی سلاخوں ، لاٹھیوں اور تیز ہتھیاروں کے ساتھ کیمپس میں داخل ہوئے۔ جے این یو کی طلبہ یونین کے صدر عائشی گھوش کو ان کے ہاتھ اور سر پر چوٹ لگی تھی ، جس کی وجہ سے وہ لہولہان ہو گئی تھی۔ حملے میں زخمی ہونے والے تمام طلبہ اور اساتذہ کو ایمس لے جایا گیا ، جن میں سے سوموار کی صبح کچھ ڈسچارج کی اور کچھ ابھی بھی ہسپتال میں ہیں۔
آیشی نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اتوار کے روز کیمپس میں بیرونی افراد کے ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی اور ہم نے پولیس کو بھی اس بارے میں شکایت کی ہے پھر بھی کوئی ایکشن نہیں ہوا ان کی طرف سے آگے گھوش نے بتایا کہ ‘دوپہر سے ہی یہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ بیرونی لوگ کیمپس میں داخل ہوگئے ہیں۔ جس کے بعد ہم نے پولیس کو دوپہر ڈھائی بجے شکایت کی۔ ہم نے پولیس کو بتایا کہ ہم خود کو محفوظ محسوس نہیں کررہے ہیں۔ یہ لوگ باہر سے کیسے آئے؟ یہ سب وی سی ایم جگدیش کمار کی وجہ سے ہوا ہے۔ اسے استعفی دینا چاہئے۔ ایم ایچ آر ڈی کو انہیں ہٹانا چاہئے۔

( بشکریہ این ڈی ٹی وی)