لکھنو(آئی این ایس انڈیا)شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں دسمبر کے مہینے میں اتر پردیش کے 22 اضلاع میں تشددکرایاگیاتھا۔اس دورا گورنرسےن پوری ریاست میں تقریباََ5 ہزار لوگوں کونامزدکیاگیا۔ایک ہزار لوگ گرفتار کر کے جیل بھیجے گئے۔اس معاملے پرسیاست جاری ہے۔پیر کو بی ایس پی ممبر پارلیمنٹ ستیش مشرا کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر آندی بےن پٹیل سے ملاقات کی۔گورنرکومیمورنڈم سونپا اور تشدد میں جیل بھیجے گئے معصوم لوگوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔بی ایس پی کے راجیہ سبھاممبرپارلیمنٹ ستیش مشرا نے کہاہے کہ ہم نے پہلے ہی شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی ہے اورووٹنگ کرچکے ہیں۔آج ہم نے گورنر سے ملاقات کی ہے۔تشدد کے دوران پولیس نے تمام معصوم لوگوں کو گرفتار کیا ہے، ان لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کیاگیا ہے۔مایاوتی نے اتوار کو ٹوٹ کر تشدد صورت میں ریاست درجے کیس کی عدالتی جانچ کی مانگ اٹھائی تھی۔انھوں نے کہاتھا کہ یوپی میں مظاہروں میں بغیر تحقیقات کے ہی خاص طور بجنور، سنبھل، مظفرنگر، میرٹھ، فیروز آباداوردیگراوراضلاع میں بھی جن بے گناہوں کو جیل بھیج دیا ہے جسے میڈیا نے بھی بے نقاب کیا ہے، یہ انتہائی شرمناک اورقابل مذمت ہے۔






