عمران پرتاب گڑھی نے کل تقریبا ایک گھنٹہ عوام کا وقت لیا ۔ اس سے پہلے وہ کئی مرتبہ شاہین باغ میں آکر اپنی شاعری سناچکے ہیں ۔ایک دومرتبہ انہیں منع بھی کیاگیاتھاکہ بار بار یہاں مت آئیے
نئی دہلی (شعیب امام )
دہلی کے شاہین باغ مظاہر ہ میں کل 10جنوری کو معروف دلت رہنما اور بام سیف کے صدر وامن مشرام شرکت کرنے آئے تھے۔ ان کے ساتھ تقریبا دو ہزار بام سیف کے کارکنان بھی موجود تھے لیکن عمران پرتاپ گڑھی کے نازیبارویہ کی وجہ سے وہ ناراض ہوکر واپس لوٹ گئے۔
تفصیلات کے مطابق رات کے تقریبا آٹھ بجے اے آئی ایم آئی ایم کے قومی ترجمان عاصم وقار مظاہرین سے خطاب کررہے تھے اسی دوان وامن مشرام اسٹیج پر پہونچ گئے جنہیں انتظامیہ نے اسٹیج پر پہونچایا اور یہ پروگرام طے ہواکہ عاصم وقار کی تقریر مکمل ہونے کے بعدمحترمہ سمیہ نعمانی کی تقریر ہوگی اس کے بعد وامن مشرام مظاہرین سے خطاب کریں گے۔ اسی دوران اچانک وہاں مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی پہونچ گئے اورمحترمہ سمیہ نعمانی کی تقریرمکمل ہوتے ہی انہوں نے انتظامیہ کی اجازت کے بغیر مائک اپنے ہاتھ میں لیکر شاعری شروع کردی۔ انتظامیہ نے سمجھانے کی کوشش کی ابھی وہ انتظارکریں کہ کیوں کہ بام سیف کے صدر وامن مشرام کا پروگرام پہلے سے طے ہے تاہم عمران پرتاب گڑھی نے اس پرکوئی توجہ نہیں دی اور اپنی شاعری شروع کردی عوام کے ایک طبقہ نے بھی ہاتھ لہرا کر عمران پرتاب گڑھی کی حمایت کردی۔ پوری صورت حال کو دیکھنے کے بعد وامن مشرام نے انتظامیہ سے کہاکہ کوئی بات نہیں ہے ،ہم ان کے بعد اپنی بات رکھیں گے لیکن معاملہ اس وقت بگڑ گیا جب عمران پرتاپ گڑھی نے تقریبا پچاس منٹ سے زیادہ وقت لے لیا۔عمران کی لمبی شاعری اوراس دوران عوام کے رویہ کو دیکھ وامن مشرام شدید نارا ض ہوگئے اور مظاہرہ سے نکل گئے۔
اسٹیج انچارج شاہین کوثر نے ملت ٹائمز سے بتایاکہ عمران پرتاپ گڑھی کا پہلے سے کوئی پروگرام نہیں تھا ، انہوں نے آنے کی اطلاع بھی نہیں دی تھی ۔ بغیر اجازت کہ انہوں نے مائک پکڑ کر بولنا شروع کردیا اور ہمارے ایک اہم مہمان کو ان کی وجہ سے واپس لوٹنا پڑا جو اچھا نہیں ہوا اور صحیح میسیج نہیں گیا ۔
عمران پرتاب گڑھی نے کل تقریبا ایک گھنٹہ عوام کا وقت لیا ۔ اس سے پہلے وہ کئی مرتبہ شاہین باغ میں آکر اپنی شاعری سناچکے ہیں ۔ایک دومرتبہ انہیں منع بھی کیاگیاتھاکہ بار بار یہاں مت آئیے ۔ ایک ہی آدمی کا مسلسل آنا صحیح نہیں ہے ۔ عمران پرتاب گڑھی کے علاوہ ہاشم فیروز آبادی اور دیگر کئی شاعر یہاں آکر عوام کا گھنٹوں وقت شاعری سناکر برباد کرتے ہیں جسے پسند نہیں کیا جارہاہے اورباشعور عوام کا کہنا ہے کہ مظاہرہ کو مظاہرہ ہی رہنا دیاجائے مشاعرہ نہ بنایاجائے ۔
واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ میں متنازع شہریت قانون اور این آرسی کے خلاف جاری پروٹیسٹ کو آج 28 دن پورے ہوگئے ہیںاور اسے اس وقت تک جاری رکھنے کا عزم ہے جب تک سرکار قانون واپس نہیں لیتی ہے ۔ اس مظاہرہ میں خواتین سر فہرست ہیں اور اب خواتین ہی اسی کی قیادت کررہی ہیں ۔






