ڈاکٹر ذاکر نائیک نے یہ بھی کہاکہ حکومت کے ترجمان کا کہناتھا کہ انہوں نے اس مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی پہلے ملاقات کرلی ہے ۔ اگر آپ کشمیر مسئلے پر بی جے پی کے فیصلہ کی حمایت کرتے ہیں تو بھارت میں آپ کی واپسی یقینی ہوگی
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائک نے یہ دعوی کیا ہے کہ بھارت کی بی جے پی حکومت نے ان سے ستمبر میں رابطہ کیاتھا کہ اگر وہ کشمیر معاملے پر حکومت ہند کی حمایت کرتے ہیں تو انہیںوطن واپس بلالیا جائے گا اور ان پرعائد سبھی الزامات ختم کردیئے جائیں گے ۔
ڈاکٹر ذاکر نائک نے یہ دعوی اپنے یوٹیوب پر ایک ویڈیو جاری کرکے کیا ہے ۔عوامی یا سوشل میڈیا پر ان کا کوئی بھی بیان دو ماہ بعد آیاہے جب ان پر ایک بیان کی وجہ سے پابندی لگادی ئی تھی جس میں انہوں نے کہاتھاکہ چائنا کو ملیشا چھوڑ دینا چاہیئے کیوں کہ وہ پرانے مہمان ہیں ۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہاتھا کہ ہندﺅوں کو ملیشیا میں سومرتبہ زیادہ حقوق حاصل ہیں جتنا بھارت میں مسلمانوں کو حق حاصل ہے جبکہ یہاں کے ہندوملیشا کے وزیر اعظم ماثر محمد کے مقابل میں مودی کے زیادہ وفادار ہیں ۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے یہ بھی کہاکہ حکومت کے ترجمان کا کہناتھا کہ انہوں نے اس مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی پہلے ملاقات کرلی ہے ۔ اگر آپ کشمیر مسئلے پر بی جے پی کے فیصلہ کی حمایت کرتے ہیں تو بھارت میں آپ کی واپسی یقینی ہوگی ، تمام الزامات ختم کردیئے جائیں گے اس کے علاوہ مسلم ممالک کے ساتھ بھارت کے بہتر تعلقات کیلئے سرکار آپ کو نمائندہ بنائے گی ۔
ڈاکٹر ذاکر نائک نے کہاکہ ہم نے سخت سے مودی سرکار کے اس آفر کو ٹھکرادیا۔ہمارا مانناہے کہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کا خاتمہ غیر آئینی اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کرناہے ۔ میں کسی بھی غیر منصفانہ اور ظالمانہ اقدام کی حمایت نہیں کرسکتا ہوں۔
واضح رہے کہ 5اگست 2019کو مودی سرکار نے پارلیمنٹ میں ایک بل لاکر کشمیر سے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کردیاتھا جس کے بعد سے اب تک وہاں کرفیو جیسا ماحول ہے ۔ حالات سازگار نہیں ہوسکے ہیں ۔ آٹھ لاکھ سے زیادہ فوج تعینات ہے ۔ عالمی دباﺅ کے تناظر میں مودی سرکار کی کوشش رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلم رہنما اس کی حمایت کریں ۔ جمعیت علماءہند سمیت کئی ایک تنظیم کشمیر پر مودی سرکار کے اقدام کی واضح طور پر حامی بھی رہی ہے۔






