دہلی میں ایک اورشاہین باغ:خوریجی میں خواتین دھرنے پربیٹھیں

نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)
شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہری رجسٹریعنی این آرسی اوراین پی آر کے خلاف احتجاج بڑھتا ہی جا رہا ہے۔جنوبی دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کے مظاہرے کے ساتھ ساتھ ملک میں کئی جگہ اس اندازکے مظاہرے ہورہے ہیں۔ادھردہلی کی خوریجی میںبھی خواتین کا دھرناشروع ہو گیاہے۔شاہین باغ میں احتجاجی مظاہروں سے متاثر خواتین منگل دوپہر میں دھرنے میں جمع ہوئیں اور سی اے اے کے تئیں اپنا احتجاج ظاہرکیاہے۔بتایا جا رہا ہے کہ خوریجی میں کئی دنوں سے مظاہرہ چل رہا ہے اور اب اس میں بھیڑ بڑھنے لگی ہے۔خوریجی میں شروع میں تو کوئی 40-50 خواتین نے دھرنا شروع کیا، لیکن آہستہ آہستہ ان کی تعداد بڑھتی گئی اور اب اس میں مقامی لوگ بھی شامل ہونے لگے ہیں۔بتایا جا رہاہے کہ پیر کی رات یہاں500 سے زیادہ خواتین تھیں۔لیکن منگل کوسی اے اے،این آرسی اوراین پی آر کے خلاف احتجاج جتانے والی خواتین کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار سے زیادہ ہو گئی۔یہ خواتین شہریت قانون کے خلاف نعرے لگا کر اپنا احتجاج جتارہی ہیں۔ وہیں ایک ہزار سے زیادہ مقامی شہری بھی اس احتجاج میں شامل ہوگئے ہیں۔سماجی کارکن ندیم خان نے بتایا کہ شروع میں پولیس نے خواتین کو منتشر کرنے کی کوشش کی،لیکن دھرنے کی بہادر خواتین اپنی زمین پر اڑی رہیں۔ احتجاج کررہی خواتین نے سی اے اے کے خلاف لوگوں کی طرف سے حمایت مانگنا شروع کر دیاہے۔