پولیس نے کہا ،ویڈیو میں نظر آئی نقاب پوش لڑکی کومل شرما، اے بی وی پی نے بھی کیا اعتراف ، وہ ہماری تنظیم کی رکن ہے

نئی دہلی( آئی این ایس انڈیا)
جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) تشدد کی تحقیقات کر رہی پولیس ٹیم نے نقاب پوش لڑکی کی شناخت کر لی گئی ہے۔ تشدد کے ویڈیو میں نظر آئی لڑکی کا نام کومل شرما ہے۔بتایاگیا کہ سکول جے این یو میں پڑھتی ہے، جبکہ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق کومل دلی یونیورسٹی کے دولت رام کالج کی طالبہ ہے ۔ اے بی وی پی نے بھی مان لیا ہے کہ کومل تنظیم کی رکن ہے۔ جے این یو میں تشدد واقعہ میں نام گھسیٹے جانے پر بدھ کوکومل نے خواتین کمیشن سے شکایت کی کہ اس کا نام بدنام کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں نظر آ رہی ہے لڑکی وہ نہیں ہے۔ کمیشن نے میڈیا کے ساتھ ساتھ دہلی پولیس کو اس معاملے کو دیکھنے کے لئے خط لکھا ہے۔کومل شرما پر الزام ہے کہ اس نے دو دوسرے لوگوں کے ساتھ سابرمتی ہاسٹل میں طالب علموں کو دھمکایا تھا۔ دہلی پولیس نے بدھ کو کہا کہ جے این یو تشدد کیس میں پوچھ گچھ کے لئے طالب علم چنچن کمار اور دولن سامنتا کو بلایا گیا ہے۔ دونوں کو دہلی پولیس نے مشتبہ افراد کے طور پر نامزد کیا تھا۔ ایف ایس ایل ٹیم بھی بدھ کو جے این یو جائے گی۔ نقاب پوش اکشت اوستھی، روہت شاہ اور کومل شرما کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق انہوں نے تعزیرات ہند کی دفعہ 160 کے تحت کومل اور دو دیگر نوجوانوں اکشت اوستھی اور روہت شاہ کو نوٹس دیا ہے، تینوں کی تلاش جاری ہے، لیکن ان کے فون بند ہیں۔ خیال رہے کہ اے بی وی پی دہلی کے صوبائی سکریٹری سدھارتھ یادو نے قبول کیا ہے کہ کومل تنظیم کی کارکن ہے۔ جب سے سوشل میڈیا پر تینوں کے خلاف ٹرو لنگ شروع ہوئی، اس کے بعد سے ہمارا ان سے رابطہ نہیں ہو پایا ہے۔ آخری بار پتہ چلا تھا کہ کومل خاندان کے ساتھ ہے۔