نئی دہلی: (پریس ریلیز) پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل داخل کرتے ہوئے، یوپی کے اندر سی اے اے کی مخالفت میں ہوئے مظاہروں کے دوران اور بعد میں پولیس کے ذریعہ تشدد برتے جانے پر سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے کسی رٹائرڈ جج کی نگرانی میں عدالتی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ درخواست تنظیم کی جانب سے یوپی ریاست کی ایڈہاک کمیٹی کے رکن محمد شہزاد کے ذریعہ داخل کی گئی ہے۔
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دوسرے صوبوں میں ہوئے پوری طرح سے پُرامن مظاہروں کے برخلاف، یوپی پولیس نے غیرقانونی گرفتاریوں، حراست میں تشدد، من مانے طریقے سے فساد، حتیٰ کہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے جیسی ہر قسم کی زیادتی سے کام لیا۔ ریاست کے مختلف حصوں میں پولیس کے ذریعہ چلائی گئی گولیوں سے کئی بے قصور لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ ویڈیو فوٹیج اور فیکٹ فائنڈنگ مشن کی رپورٹوں سے ان کی قلعی کھلنے کے بعد بھی، یوگی حکومت لگاتار کارکنان کو نئے نئے مقدمات میں پھنسا کر اور میڈیا کے ایک طبقے کی مدد سے جھوٹی کہانیاں پھیلا کر،انہیں ہراساں کرنے کا کام کر رہی ہے۔
یہ درخواست سنوائی کے لئے آج عدالت میں پیش ہوئی۔ عدالت نے اسی مسئلے پر دائر کی گئی دوسری درخواستوں کے ساتھ سنوائی کے لئے اسے کل تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے