شہریت قانون میں مسلمانوں کا نام شامل کیا جانا چاہیے۔ مذاکرات کے بغیر مسئلہ حل نہیں ہوسکتا: نجیب جنگ

نئی دہلی (ملت ٹائمز)دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر نجیب جنگ نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ”مجھے لگتا ہے کہ سی اے اے مین اصلاح کی ضرورت ہے۔ اس میں یا تو مسلمانوں کو شامل کرنا چاہیے یا دیگر ناموں کو ہٹایا جانا چاہیے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر اور دہلی کے سابق ایل جی آج جامعہ پہونچے جہاں انہوں نے احتجاج کررہے طلبہ سے خطاب کیا اور کہاکہ مظاہرہ کا حل مذاکرہ ہے ۔ سرکارت کو بات چیت کرنی چاہیئے ۔ ملک کی معاشی حالت خستہ ہوچکی ہے ۔ دکانیں بندہیں ۔ عوام پریشان ہیں ۔
واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں گذشتہ 39 دنوں سے متنازع شہریت قانون ، این آرسی اور پی این آر کے خلاف احتجاج مسلسل جاری ہے اور تقریبا بھارت کے پچاس سے زیادہ شہروں میں احتجاج ہورہاہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سرکار جب تک سی اے اے واپس نہیں لے گی ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔

SHARE