کولکاتہ(آئی این ایس انڈیا)ملک کے کئی حصوں میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج جاری ہیں۔مغربی بنگال میں تو وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اسے لاگو کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے اور وہاں بی جے پی لیڈر اس فیصلے کو لے کر وزیر اعلی اور اس قانون کے مخالفین پر حملہ آور ہیں۔تازہ معاملے میں بنگال سے بی جے پی کے ایم پی سومتر خان نے سی اے اے کی مخالفت کرنے والے دانشوروں کو ممتا بنرجی کے کتے بتایا ہے۔حال ہی میں ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں آئے سومتر خان بشیرہاٹ میں منعقد ابھینندن یاترا میں حصہ لینے پہنچے تھے، جہاں انہوں نے یہ بیان دیا ہے۔بی جے پی کے لیڈر خان نے کہا کہ جو لوگ خود کو دانشور کہتے ہیں وہ اپنا منہ پارک سٹریٹ ریپ جیسے واقعات پر بند کر لیتے ہیں، یہ لوگ کچھ نہیں صرف ٹی ایم سی کے کتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی اے اے کے بارے میں حقائق جانے بغیر جو لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں ان کو ممتا بنرجی کے کتے کے علاوہ اور کیا کہا جائے۔
ٹی ایم سی حکومت میں کھیل وزیر لکشمی رتن شکلا نے سومتر کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات کے ذریعے بی جے پی لیڈر خان ملک میں دانشوروں کی توہین کر رہے ہیں۔بنگال کے کسی بی جے پی لیڈر کی جانب سے ایسا بیان پہلی بار نہیں آیا ہے بلکہ کچھ روز پہلے ہی ریاستی صدر دلیپ گھوش بھی ایسا ہی ایک بیان دے چکے ہیں۔بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے 12 جنوری کو دیے اپنے ایک بیان میں کہا تھاکہ ممتا بنرجی کی پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، کیونکہ یہ ان کے ووٹر ہیں لیکن اتر پردیش، آسام اور کرناٹک میں ہماری حکومت نے ایسے لوگوں کو کتے کی طرح پیٹا۔ گھوش ایک پروگرام میں شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کے دوران ہوئے مظاہرے میں ہوئے نقصان کا ذکر کر رہے تھے۔






