شہریت قانون کسی بھی حال میں واپس نہیں ہوگا: امت شاہ

اتر پردیش کے لکھنؤ واقع رام کتھا پارک میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ حکومت کسی بھی حال میں شہریت قانون واپس نہیں لینے والی۔

پورے ملک میں شہریت قانون کے خلاف کروڑوں افراد سڑک پر نکل آئے ہیں، لیکن مودی حکومت کسی بھی حال میں اس قانون کو واپس لینے یا اس میں رد و بدل کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ اتر پردیش کے لکھنؤ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک بار پھر واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’جسے جتنی مخالفت کرنی ہے کرے، لیکن سی اے اے واپس نہیں ہوگا۔‘‘ امت شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں کو چیلنج بھی کیا اور کہا کہ وہ بتائیں کہ شہریت قانون میں کہاں کسی کی شہریت لینے کی بات لکھی ہے۔

دراصل شہریت قانون کے خلاف زبردست مظاہروں کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے اس قانون کی حمایت میں ایک مہم چھیڑ رکھی ہے اور اسی کے تحت آج امت شاہ لکھنؤ واقع رام کتھا پارک میں لوگوں سے خطاب کرنے پہنچے تھے۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے اپوزیشن کے ان سبھی بڑے لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو شہریت قانون کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ امت شاہ نے کہا کہ ’’نریندر مودی جی سی اے اے لے کر آئے ہیں۔ کانگریس، ممتا بنرجی، اکھلیش، مایاوتی، کیجریوال سبھی اس بل کے خلاف غلط فہمی پیدا کر رہے ہیں۔ اس بل کو میں نے لوک سبھا میں پیش کیا ہے۔ میں اپوزیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس بل پر عوامی طور پر بحث کر لو۔ یہ اگر کسی بھی شخص کی شہریت لے سکتا ہے تو اسے ثابت کر کے دکھاؤ۔‘‘

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے اپنی اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی حال میں شہریت قانون کو واپس نہیں لیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جس کو مخالفت کرنی ہے کرے، سی اے اے واپس نہیں ہونے والا ہے۔ مہاتما گاندھی جی نے 1947 میں کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو، سکھ بھارت آ سکتے ہیں۔ انھیں شہریت دینا حکومت ہند کی ذمہ داری ہونی چاہیے۔‘‘