تجزیہ نگار مان رہے ہیں کہ بی جے پی نے اپنے فائدہ کیلئے ویڈیو کا ایک حصہ صرف وائرل کیاہے جس میں اس نے آسام کے تعلق سے بات کی ہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
شرجیل امام نے آج خودسپردگردی کردی ہے ۔ دیش دروہی کے الزام میں کئی دنوں سے پولس انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کررہی تھی ۔ شرجیل امام نے اپنے ٹوئٹر پوسٹ کے ذریعہ اطلاع دی کہ 28جنوری کو میں نے دہلی پولس کے سامنے خود سپردگی کردی ہے ۔ معاملے کی تحقیق کیلئے میں تیار ہوں ۔ قانونی کاروائی پر مجھے مکمل بھروسہ ہے ۔ ہمارا تحفظ اب دہلی پولس کے ہاتھ میں ہے ۔
I have surrendered to the Delhi Police on 28 1 2020 at 3 PM. I am ready and willing to to operate with the investigation. I have full faith in due process of law. My safety and security are now in the hand of Delhi Police.
Let peace prevail. pic.twitter.com/fTKeWY5hb8— Sharjeel Imam (@_imaams) January 28, 2020
واضح رہے کہ شرجیل امام پر آئی پی سی کی متعدد دفعات کے تحت یوپی ،بہار اور دہلی سمیت کئی جگہوں پر دیش دروہی کا مقدمہ درج ہے ۔ الزام ہے کہ شرجیل نے شمال مشرق کو دیش سے الگ کرنے والا متنازع بیان دیاتھا حالاں کہ مکمل ویڈیو سے پتہ چلتاہے کہ علی گڑھ میں شرجیل امام نے روڈ جام کرنے کے حوالے سے کہاتھاکہ جب تک شمال مشرق کا راستہ بند نہیں کیا جائے گا اس وقت تک سرکار پر کچھ اثر نہیں ہوگا تاہم میڈیا اور بی جے پی حکومت کے منفی پیروپیگنڈا کی بنیاد پر شرجیل امام کے بیان کو غداری سے دیکھ کر جوڑا جارہاہے ۔ تجزیہ نگار مان رہے ہیں کہ بی جے پی نے اپنے فائدہ کیلئے ویڈیو کا ایک حصہ صرف وائرل کیاہے جس میں اس نے آسام کے تعلق سے بات کی ہے حالاں کہ پوری چالیس منٹ کی گفتگو میں شرجیل نے کانگریس اور لیفٹ کے خلاف بھی بہت ساری باتیں کی ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے خلاف کوئی جملہ نہیں ہے ۔






