نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے ہفتے کے روز ووٹ ڈالے جائیں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ، کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے انتخابات میں پوری طاقت لگا دی ہے۔ منگل کو شاہین باغ فائرنگ کیس پر دہلی پولیس کی جانب سے انکشافات کے بعد ، دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال نے بدھ کے روز اس معاملے پر ایک بیان دیا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کجریوال نے کپل گجر کے فون میں آپ کے رہنماو¿ں کے ساتھ پائی جانے والی تصاویر کے بارے میں کہا ، “بی جے پی دہلی پولیس کا استعمال کررہی ہے … اگر کپل کے رابطے آپ کے ساتھ ہیں تو انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔ ..یہ الیکشن سے پہلے ان کا (بی جے پی) سیاسی اسٹنٹ ہے … ”
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کو ‘دہشت گرد’ کہلانے کے بارے میں کہا اور کہا کہ میں یہ فیصلہ دہلی کے عوام پر چھوڑتا ہوں … اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں دہشت گرد ہوں تو ، 8 فروری کو ‘کمل’ کے بٹن کو دبائیں ، اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں نے دہلی ، ملک اور عوام کے لئے کام کیا ہے ، تو ‘جھاڑو کا بٹن دبائیں۔ اسی وقت ، اروند کیجریوال نے کہا ، “مجھے کافی تکلیف ہوئی ہے … میں نے کبھی اپنے خاندان یا بچوں کے لئے کچھ نہیں کیا ، اور ملک کی خدمت کے لئے خود کو وقف کیا … میرے آئی آئی ٹی کے 80 فیصد بیچ میٹ بیرون ملک چلے گئے … میں نے انکم ٹیکس کمشنر کی نوکری چھوڑ دی … ”
آپ لیڈرنے کہا کہ بی جے پی انہیں ‘ہندو مخالف’ کہہ رہی ہے ، “میں ‘ہندو مخالف’ کہاں ہوں …؟ میں ہنومان جی کا خصوصی عقیدت مند ہوں … مجھ سے پوچھا گیا کہ کیا مجھے ہنومان چلیسا یاد ہے؟ ہاں ، میں نے کہا ، ہاں ، اور سنا دی، اب بی جے پی کو بھی اس سے ایک مسئلہ درپیش ہے… ”اسی وقت ، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ،” بی جے پی اس وقت شاہین باغ کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والی ہے۔ سوائے شاہین باغ کے علاوہان کے پاس پورے انتخابات میں کوئی نےرےٹو نہیں ہے …