موتیہاری ( فضل المبین )
شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ضلع ڈھاکہ آزاد باغ میں جاری غیر معینہ دھرنے کے دسویں دن لوگوں کا ہجوم اُمڈ پڑا جسمیں خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ آج کے دھرنے کا آغاز بھی قومی ترانہ کے ساتھ ہوا اُسکے بعد آئین کی تمہید پڑھی گئی اور انقلابی نعرے بھی لگائے. آج کے دھرنے کی کی صدارت ریٹائرڈ ٹیچر نیاز احمد نے کی اور نظامت راجیش کمار رام نے کی۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علاقے کے مشہور شاعر ظفر حبیبی نے کہا ” راز امن و امان لکھا ہے شان ہندوستان لکھا ہے ۔ فخر امبیڈکر پہ ہم کو جسنے سنویدہان لکھا ہے ۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے بی ایچ یو کے طالب علم کلیان سوروپ نے کہا کہ: آج بی جے پی حکومت کی آڑ میں آر ایس ایس آئین کو تبدیل کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے لیکن ہم آئین سے محبت کرنے والے اور اپنے آئین کو جانے نہیں دیں گے۔ اپنے خون کی ایک بوند کو سنویدھان بچانے کے لئے صرف کر دیں گے ، دھرنے کی صدارت کرنے والے نیاز احمد نے کہا کہ: آج حکومت لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہے کہ سی اے اے کی شہریت دینے کا قانون ہے لیکن ہمیں سی اے اے کو این آر سی سے جوڑ کر دیکھنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ بی جے پی کے منشور میں لکھا ہے کہ وہ ملک بھر میں این آر سی لائیں گے اور امت شاہ پارلیمنٹ میں یہ بات کر رہے ہیں ، آج این پی آر میں ایک نیا کالم شامل کیا گیا ہے جس میں NRC کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ جب تک CAA واپس نہیں لیا جاتا ہے ہم اس کے خلاف دھرنے پر بیٹھیں گے۔جبکہ ڈھاکہ جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا نذر المبین ندوی نے کہا کہ : ، ہندو مسلم اتحاد اور گنگا جمنی تہذیب کو توڑنے کے لئے سی اے اے لاکر آپس میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے ۔لیکن قابل مبارکباد ہیں برادران وطن با الخصوص بہوجن سماج کے لوگ جو کہ : اس لڑائی کو ہمارے ساتھ ساتھ وہ بھی مضبوطی سے لڑ رہے ہیں اور ہم سب نے یہ عزم کر لیا ہے کہ : ہندوستان کے گنگا جمنی تہذیب کو کبھی مٹنے نہیں دیں گے ۔
اجتماع سے خطاب کرنے والوں میں عالیہ شہاب ، عافیہ اظہار ، شگفتہ کلیم ، سنبل مظہری ، سعدیہ اخلاق ، وغیرہ کے نام شامل ہیں۔