پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سکریٹری عبدالواحد سیٹھ نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج بی جے پی کی عوام مخالف و فرقہ پرست سیاست کے منہ پر زبردست طمانچہ ہیں۔
عام آدمی پارٹی کی جیت کے ساتھ ساتھ، دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج یہ بتا رہے ہیں کہ عوام نے سنگھ پریوار کی گندی سیاست اور پروپگنڈے کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ گذشتہ چھ سالوں سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے، لیکن اس کے باوجود اس نے عوام کی بنیادی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ مزید برآں پارٹی کے امیدواروں اور پرچارکوں نے انتخابی مہم کے دوران صرف اور صرف لوگوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے پر ہی انحصار کیا اور اس پر اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ انہوں نے بار ہا مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے والی باتوں کا سہارا لیا۔ دہلی شہر نے گذشتہ ہفتوں میں ظالمانہ پولیس راج اور سنگھ پریوار کے غنڈوں کی غنڈہ گردی دیکھی ہے۔ مرکزی حکومت کی ماتحت دہلی پولیس نے طلبہ کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا اور انہیں صرف اس وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ اپنے جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے پرامن طریقے سے مظاہرہ کر رہے تھے۔
بی جے پی نے اپنی زرخرید تعصب پرست میڈیا کی مدد سے پاپولر فرنٹ کے نام کو بلاوجہ انتخابی مدّا بنانے کی کوشش کی۔ انہوں نے تنظیم کو ’تشدد کے ماسٹرمائنڈ‘ کے طور پر غلط طریقے سے پیش کیا۔ ساتھ ہی بی جے پی کی مخالف پارٹیوں پر تنظیم کے ساتھ ”تعلقات“ کا الزام لگا کر اصل مسائل کو دبانے اور فرقہ وارانہ سیاسی منافرت کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ عبدالواحد سیٹھ نے دہلی کے رائے دہندگان کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے اپنے حقیقی شعور اور سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی تمام بدنیتی پر مبنی کوششوں کو کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا۔
سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک بھر میں جاری عوامی احتجاجی سلسلوں کے بعد یہ اسمبلی انتخابات ہوئے، ایسے میں انتخابات کے نتائج کو اس طور پر بھی دیکھا جانا چاہئے کہ عوام ان تفریقی کوششوں کے سخت مخالف ہیں۔ بی جے پی کو ایسی کراری شکست دے کر دہلی کے عوام نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ اس پرتشدد، منافرت پسند عوام مخالف سیاست کے ساتھ وہ بالکل نہیں ہیں۔ اس سے پہلے جھارکھنڈ کے عوام نے بھی ٹھیک یہی اشارہ دیا تھا۔ عبدالواحد سیٹھ نے کہا کہ پاپولر فرنٹ آر ایس ایس- بی جے پی کو خبردار کرنا چاہتی ہے کہ ہندوستانی عوام کو اب ان کی حکومت پر کوئی یقین نہیں رہا اور دہلی انتخابات کے نتائج آنے والے دنوں میں پورے ملک میں دہرائے جائیں گے۔