بہار کے متعدد احتجاجی مقامات پر شاہین باغ کی دبنگ دادی اسماءخاتون کا دورہ ۔مظاہرین کو مل رہاہے حوصلہ
پٹنہ محمد قیصر صدیقی(ملت ٹائمز)
شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج دستور اور آئین بچانے کیلئے شرو ع ہواہے اور اب پورا ملک شاہین باغ بن چکاہے ۔ یہ لڑائی اور تحریک آئین بچانے کیلئے ہے ۔ متنازع شہریت قانون ہندوستان کے دستور اور آئین کے خلاف ہے ۔ جب تک سرکار اسے واپس نہیں لے گی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار بہار کے متعدد احتجاجی مقامات سے خطاب کے دورن شاہین با کی دبنگ دادی اسماءخاتون نے کیا ۔
شاہین باغ کی دبنگ دادی اور نو نسلوں کا نام شمار کرانے کی وجہ سے میڈیا کی سرخیوں میں رہنے والی 90 سالہ اسما ءخاتون ان دنوں بہار کے دورے پر ہیں جہاں وہ مختلف احتجاج میں شرکت کررہی ہیں ۔ 13 فروری کو اسماءخاتون نے دربھنگہ ،مدھوبنی اور سیتامڑھی کے 8 احتجاجی مقامات پر شرکت کی جہاں شاہین باغ کی طرح مسلسل دن رات سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج ہورہاہے ۔
سب سے پہلے دبنگ دادی اسماءخاتون سیتامڑھی کے اسلام پور میں جہاں پچھلے دس دنوں سے مردو خواتین سی اے اے کے خلاف لگاتار دن رات احتجاج کررہے ہیں اور احتجاج کی جگہ کا نام ملت باغ رکھ دیاہے ۔ یہاں کے مظاہرین نے دبنگ دادی کا شال اوڑھاکر پرتپاک استقبال کیا ۔اس کے بعد سیتامڑھی پہونچی جہاں خلافت باغ میں تقریبا احتجاج کو ایک مہینہ ہوچکاہے ۔ حسن پور برہروارا پہونچی جہاں پچھلے پانچ دنوں سے شاہین باغ بنا ہوا ہے ۔مولانا نگر ۔ مدھوبنی ۔ کٹھیلا۔ بسفی ۔ موریہ اور دیورا بھی دبنگ دادی پہونچی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا حوصلہ بڑھایا ۔ دبنگ دادی کے ساتھ ان کے بیٹے ڈاکٹر سرفراز عالم ۔ فیاض احمد اور مولانا مشہود تھے ۔ اس کے علاوہ ملت ٹائمز ہندی کے ایڈیٹر محمد قیصر صدیقی بھی تمام مقامات پر دبنگ دادی کے ساتھ شریک رہے ۔
اسماءخاتون نے مظاہرین کے حوصلے کو بڑھایا اور کہاکہ اگر سرکار ایک انچ پیچھے ہٹنے کی بات نہیں کرتی ہے تو اہم آدھا انچ بھی نہیں ہٹیں گے ۔ کل کی پریشانی سے اچھا ہے کہ ہم آج ہی پریشانی اٹھالیں ۔ یہ لڑائی دستور اور آزادی کو بچانے کی لڑائی ہے ۔ ہندومسلمان سکھ عیسائی سبھی شریک ہیں ۔کسی ایک مذہب اور فرقہ کی لڑائی نہیں ہے ۔
15 فروری کو دبنگ دادی گیارہ بجے مظفر پور پروٹیسٹ میں شرکت کریں گے اور شام میں چار بجے پٹنہ کے سبزی باغ بھی وہ جائیں گی ۔
واضح رہے کہ دلی کے شاہین باغ کو دو مہینہ سے زیادہ ہوچکاہے جہاں مہیلائیں سی اے اے کے خلاف دن رات لگاتار احتجاج کررہی ہیں اور اس اب طرز پر ہندوستان کے ایک 160 شہروں اور قصبوں میں احتجاج شروع ہوگیاہے ۔