نئی دہلی (ایم این این )
جب پورا ہندستان سورہاتھا۔شاہین باغ جگ رہاتھا اور پلوامہ کے شہیدوں کو یاد کررہاتھا ۔جیسے رات کے بارہ بجے ۔14 فروری کی تاریخ شروع ہوئی ۔ شاہین باغ کی خواتین نے سب سے پہلے اور سب سے پہلی فرصت میں پلوامہ کے شہیدوں کو یاد کیا ۔دومہینہ سے جہاں پر متنازع شہریت قانون کے خلاف آئین بچانے کیلئے وہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں وہیں پرانہوں نے کینڈیل جلایا۔اور دو منٹ کی خاموشی اختیار ی کرکے پلوامہ کے ان نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ شردھانجلی دی جو آج سے ایک سال پہلے 14 فروری کو کشمیر کے پلوامہ میں شہید کردیئے گئے تھے ۔
جموں سری نگر نیشنل ہائی وی پر آرمی کی گاڑی جارہی تھی جہاں ایک کارکے ذریعہ حملہ ہو اور 40 جوان شہید ہوگئے ۔ ہندوستا نے اس حملے کیلئے پاکستان اور وہاں کی تنظیم جیش محمد کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔تاہم اپوزیشن پارٹیو ں نے برسر اقتدار مودی حکومت کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا ۔ دسیوں سولاات کئے گئے ۔حکومت کی کوتاہی بتائی گئی ۔ کچھ یہاں نے تک کہاکہ الیکشن جیتنے کیلئے بی جے پی نے فوجیوں کو مروایا ہے ۔ پلوامہ کا اصل مجرم کون ہے اب تک اس کی تحقیق نہیں ہوسکی ہے ۔
سلام کیجئے شاہین باغ کی ان شاہینوں کو ۔ خواتین کو جنہوں نے پلوامہ برسی پر سب سے پہلے شہیدوں کو سلام کیا ۔ انہیں یاد کیا ۔ یہ وہی شاہین باغ ہے جسے بی جے پی ۔وزیر داخلت امت شاہ اور آر ایس ایس کے لوگ غدار کہتے ہیں ۔ دیش دورہی بتارہے ہیں ۔ لیکن جب بات آئی دیش کو سلام کرنے کی ۔ دیش کے شہیدوں کو یاد کرنے کی ۔ تو اصلی دیش بھکتی اسی شاہین نے دکھائی ۔اوران کو دیش دروہی کہنے والے خواب خر گوش میں مدہوش تھے ۔