سی اےاے این آر سی اور این پی آر دستور ہند اور جمہوریت کے منافی ہے جسے کسی بھی حالت میں تسلیم نہیں کیا جاسکتا ہے: گیتا کماری 

این پی آر اور این آر سی کے خلاف وزیر اعلی نتیش کمار اسمبلی سے قرارداد پاس کریں: مینا تیواری 
مظفرپور:15/ فروری( پریس ریلیز) ملک  کےسو سے زائد طلبہ تنظیموں اور تحریکی کمیٹیوں  نے متحدہ طور پر انڈیا اگینسٹ سی اے، این آر سی،این پی آر فورم تشکیل دیا ہے اس متحدہ پلیٹ فارم نے تین مارچ کو دہلی چلو کا اعلان کیا ہے اسی کے تحت آج مظفر پور کے واقع کھودی رامبور اسمارک کمپنی باغ سے سی اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف ینگ انڈیا مارچ نکالا گیا مارچ کربلا چوک،کمپنی باغ، ٹاور چوک،کیدارناتھ روڈ، بڑی کلیانی ہری سبھا چوک، دیوی مندر روڈ، پانی ٹنکی چوک ہوتے ہوئے جباسہنی اسمارک مٹھن پورہ پہنچا یہاں مارچ اجلاس میں تبدیل ہوگیا اس موقع پر مارچ میں شامل سیکڑوں مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (JNU) طلبہ تنظیم کی سابق صدر گیتاکماری نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے متعلق مودی حکومت لوگوں میں گمراہی پھیلارہی ہے انہوں نے کہاکہ سی اےاے این آر سی اور این پی آر دستور ہند اور جمہوریت کے منافی ہے جسے کسی بھی حالت میں تسلیم نہیں کیا جاسکتا ہے۔انہوں کہا کہ حکومت وقت ملک کے مشترکہ ور ثہ اور گنگا جمنی تہذیب کو تباہ کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے لیکن ملک کی عوام حکومت کے اس منشا کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون ہر طبقہ کو ہراساں کرنے والا ہے اسلئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طورپر یہ قانون واپس لے۔ وہیں جے این یو طلبہ تنظیم کے جنرل سیکریٹری ستیش چندر یادو نے اپنے خطاب میں مرکزی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت قوانین کا غلط استعمال کرکے ایک فرقہ کو نشانہ بنارہی ہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اکثریت کے زعم میں غلط قوانین پاس کررہی ہے لیکن عوامی اکثریت ایسے قوانین کو کبھی برداشت نہیں کریگی۔علاوہ ازیں  آئیسا بہار کے سیکرٹری مختار اور شبیر نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور سی اےاے این آر سی اور این پی آر کو فوری طورپر واپس لینے کامطالبہ کیا اور چیلنج کیا جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا ا س وقت یہ تحریک  ختم نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اس ملک کی آزادی میں ہمارے آباؤ اجداد کا خون شامل ہے ،لیکن آج ہمیں دوسرے درجہ کا شہری بنانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائےگا اس موقع پر آئیسا مظفرپور کے سیکریٹری  وکیش کمار، دیپک کمار سنگھ، راہل کمار، اجے کمار سنگھ، داؤد ابراہیم، چندن پاسوان، انصاف منچ بہار کے ریاستی صدر سورج کمار سنگھ، جاوید قیصر، ظفر اعظم، اکبر اعظم صدیقی، کامران رحمانی، اعجاز احمد، مطلوب الرحمن، شفیق الرحمن، سیفی،شاہد رضا، حیدر نظامی کے اعلاوہ بڑی تعداد میں مظاہرین موجود تھے اسی طرح سی اےاے این آر سی اور این پی آر کےخلاف آئندہ 25 فروری کو سی پی آئی ایم ایل اورانصاف منچ کے بینر تلے منعقد ہونے والے اسمبلی مارچ کی تیاری کو لیکر ضلع کے گائے گھاٹ میں سی پی آئی ایم ایل اور انصاف منچ کے زیر اہتمام مقامی کھادی بنھڈار میدان احاطہ میں آج جن ایکتا سمیلن کاانعقاد کیا گیا اس موقع پر سی پی آئی ایم ایل سینٹرل کمیٹی کی رکن میناتیواری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے دلت ،غریب اقلیت ،کسان کے ترقی کے مدوں کو چھپانے کیلئے آج یہ این آر سی ،سی اے اے ،این پی آر قانون لایا گیا ہے۔اس قانون کے لانے سے ملک کا اہم مدعا کو چھپایا نہیں جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ آج اس ملک کو تعلیم اورروزگار کی ضرورت ہےانہوں نے کہاکہ یو پی کے اندر غنڈہ راج قائم ہے۔بے قصور لو گوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب اس ملک کے امن پسند لو گوں نےعہد کر لیا ہےکہ ہم لڑیں گے اور جیتنگے۔ انہوں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلی نتیش کمار سی اےاے این آر سی اور این پی آر کےخلاف اسمبلی سے قرارداد پاس کریں وہیں انہوں نے بہار کے تمام انصاف پسند عوام سےاپیل کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کےخلاف جاری تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے 25 فروری 200 کو لاکھوں کی تعداد میں پٹنہ پہنچے اس موقع پر انصاف منچ بہار کے ریاستی نائب صدر آفتاب، سی پی آئی ایم ایل مظفرپور کے ضلعی سیکریٹری کرشن موہن، جتیندر یادو، مناظر حسن کے علاوہ سیکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے