نئی دہلی: (پریس ریلیز) آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدرجناب نوید حامد صاحب نے آدھار کارڈ کی قومی ایجنسی یوآئی ڈی اے آئی کے حیدرآباد دفتر کے ذریعہ باشندگان حیدرآباد کو دیئے جانے والے اس نوٹس کی سخت مذ مت کی ہے جس میں یو آئی ڈی اے آئی نے ان افراد سے ان کی شہریت کا ثبوت مانگا ہے اور ان پر الزام لگایا ہے کہ چونکہ انھوں نے غلط معلومات دے کر آدھار کارڈ بنوائے ہیں اس لیے کیوں نہ ان کے آدھار کارڈ رد کر دیئے جائیں ۔
صدر مشاورت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آدھار کارڈ افسر کا یہ نوٹس نہ صرف آدھار کارڈ کے قانون کی خلاف ورزی ہے کیونکہ آدھار کارڈ قانون کی دفعہ (9)صاف طور سے یہ کہتی ہے کہ آدھار شہریت کا ثبو ت نہیں ہوگا بلکہ یہ نوٹس مرکزی سرکار کے اس خفیہ ایجنڈے کا بھی ثبوت ہے کہ سرکار شہریت کے نام پر ملک میں خوف و ہراس اور شکوک شبہات کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ اس کے ووٹ بینک کی سیاست ناکام نہ ہونے پائے۔
یہ نوٹس وزیرا عظم نریندر مودی کے اس دعوے کو بھی کھلے طور پر کھوکھلا ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ سرکار نے این آر سی لاگو کرنے کرنے کاکوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ سرکار کو سمجھ لینا چاہیے کہ حکومت کی تمام جا برانہ پالیسیوں، غیر دستوری اقدامات اور قوانین کے خلاف ملک کے عوام پورے عزم کے ساتھ ان کی بھر پور مخالفت کریں گے۔