ممبئی: (پریس ریلیز) مرکز المعارف ایجو کیشن انڈ ریسرچ سینٹر (ایم ایم ای آر سی) ممبئی میں دو سالہ انگریزی کورس “ڈپلوما ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر” میں زیر تعلیم سال اوّل کے طلبہ کے درمیان انگریزی گرامر کا ایک مسابقہ منعقد کیا گیا، جس میں طلبہ کو پانچ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ۔ متعینہ وقت میں طلبا ء نے مکمل انگریزی گرامر کو ایک نقشہ کی شکل میں پیش کیا۔واضح رہے کہ گرامر کے ماہرین کے ذریعہ رینک طے کر نے کے بعد حوصلہ افزائی کے لئے پوزیشن حاصل کرنے والے گروپ کو انعام سے نوازا جا ئیگا ۔
ایم ایم ای آر سی کےڈیل کورس کے نیشنل کو آرڈینیٹر مولانا مدثر احمد قاسمی کے مطابق ملک کے طول وعرض میں پھیلے مر کز المعارف سے ملحق سبھی آٹھ اداروں کے اندر گرامر کے کلاس میں دوسالہ کورس کے ابتدائی آ ٹھ مہینے کی مختصر سی مدت میں مکمل انگریزی گرامرپڑھا یاجاتا ہے اور تعلیم کے بقیہ ایام میں طلبہ کی تحریری صلاحیت کو مزید پروان چڑھانے کے لیے جدید زمانے کے ذوق کے مطابق مضمون نگاری کے تمام پہلووں سے عملاً روشناس کرایا جاتا ہے۔
مرکز المعارف سےملحق تمام اداروں میں انوکھے انداز سے انگریزی گرامر پڑھایا جاتا ہے۔ چونکہ دو سالہ انگریزی ڈپلوما کرنے والے مدارس اسلامیہ کے فارغین علمائے کرام اور مفتیان ِ عظام ہوتے ہیں جو کہ عربی گرامر سے مکمل طور سے واقف ہوتے ہیں،اسی وجہ سے انہیں انگلش گرامر پڑھاتے ہوئے عربی گرامر میں موجود اُن کے متبادل کو بتا یا جا تا ہے ،مثلاً جب انہیں انگریزی زبان میں “نا ؤن”پڑھایاجا تا ہے تو انہیں بتلایا جاتا ہے کہ اس کو عربی میں “اسم”کہتے ہیں۔اس طرز تعلیم سے وہ انتہائی سہل انداز میں انگریزی گرامر کو سیکھ لیتے ہیں اور اس میں مہارت حاصل کر لیتے ہیں۔
علمائے کرام کے لئے انگریزی ڈپلوما کورس کا تصور حضرت مولانا بدرالدین اجمل القاسمی نے ۱۹۹۴ ء میں پیش کیا تھا اور اس تصور کو عملی جامہ پہنانے کے لئے انہوں نے مر کز المعارف ایجو کیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کی داغ بیل ڈالی تاکہ فضلائے مدارس عصر حاضر کے جدید علوم و فنون سے آراستہ ہو کروقت کی ضرورت و اہمیت کے پیش نظر قوم و ملت کے لئے ایک اہم کردار ادا کر سکیں۔ اب یہ ادارہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے ،ایک طرف جہاں ملک بھر میں یکے بعد دیگرے اس کی شاخوں کے کھلنے کا سلسلہ جاری ہے وہیں اس کے فٖضلا ء ملک اور ملک سے باہر بیس سے زائد ممالک میں گرانقدر دینی و تبلیغی فریضہ انجام دے رہے ہیں۔