۔بتایا جا رہا ہے کہ مسجد ٹرسٹ کو انڈو اسلامک کلچر فا¶نڈیشن نام دیا گیا ہے۔یہ فا¶نڈیشن ہی حکومت سے ملی زمین پر مسجد اور دیگر طرح کے پروجیکٹ کو پورا کرے گا
لکھنو،21فروری(ایجنسیاں)
اب بابری مسجد کی تعمیر کے کام کو آگے بڑھانے کے لئے ٹرسٹ کا اعلان 24 فروری کو ہوگا۔اس دن سنی وقف بورڈ کی اہم میٹنگ بلائی گئی ہے۔خبر یہ بھی آ رہی ہے کہ بورڈ کے موجودہ ارکان کے علاوہ ماضی میں ثالثی کی کوشش کرنے والے بھی ٹرسٹ میں رکھے جائیں گے۔سنی وقف بورڈ نے ایودھیا میں بابری مسجد کے بدلے نئی مسجد بنانے کی بات کہی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ مسجد ٹرسٹ کو انڈو اسلامک کلچر فا¶نڈیشن نام دیا گیا ہے۔یہ فا¶نڈیشن ہی حکومت سے ملی زمین پر مسجد اور دیگر طرح کے پروجیکٹ کو پورا کرے گا۔24 فروری کو سنی وقف بورڈ کی میٹنگ میں فا¶نڈیشن کے ارکان کے ناموں کارسمی اعلان کیا جائے گا۔فا¶نڈیشن کے اعلان کے ساتھ ہی مسجد کے لئے حکومت سے ملی زمین کو لے کر بھی فیصلہ ہوگا۔وقف بورڈ کے ذرائع کی مانیں تو ایک طبقہ مسجد کے لئے زمین لینے کے خلاف ہے۔وہیں سنی وقف بورڈ کی میٹنگ میں اس تنازعہ کی تشخیص بھی ہو جائے گی۔خبر ہے کہ ٹرسٹ میں کل سات رکن بنائے جا سکتے ہیں۔سنی وقف بورڈ کا صدر ہی اس فا¶نڈیشن کا صدرہوگا ۔فی الحال ظفرفاروقی سنی وقف بورڈ کے صدر ہیں۔نئے فا¶نڈیشن کا کام عدالت کے حکم پر ملی 5 ایکڑ زمین پراسپتال، اسکول، اسلامک کلچرل اےکٹوٹیز کو بڑھانے والے انسٹی ٹیوٹ، لائبریری، پبلک یوٹیلٹی انفراسٹرکچر بنانے سے لے کر دوسری طرح کی سماجی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے ہو سکتا ہے۔مسجد فا¶نڈیشن میں اسلامک کلچر کو فروغ دینے کے کام کاج کو کیا جائے گا۔ فا¶نڈیشن کے ذریعے سنی وقف بورڈ ہندوستان میں دونوں فرقوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے بھی پروگرام چلائے گا۔سنی بورڈ نے فا¶نڈیشن کے کام کاج کا مکمل خاکہ تیار کر لیا ہے۔غور طلب ہے کہ اتر پردیش حکومت نے سنی وقف بورڈ کو زمین دینے کی تجویز پر پہلے ہی مہر لگا دیا ہے۔