ٹرمپ کی آمد سے پہلے امریکہ نے بھارت کو دیکھایا آئینہ ۔ سی اے اے کو بتایا مسلمانوں کے لئے امتیازی اور جانبدار انہ قانون

رپورٹ میں شہریت کے قانون پر اقوام متحدہ کے اندیشوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ اپنی رپورٹ میں شہریت قانون کو اقلیتی مسلمانوں کے لئے جانبدار بتا چکا ہے
واشنگٹن،21فروری( آئی این ایس انڈیا )
اقوام متحدہ سربراہ کے ہندوستان میں متنازعہ نئے قانون پر تشویش جتانے کے بعد امریکی تنظیم نے شہریت قانون پر سخت تبصرہ کیا ہے۔امریکی کمیشن نے شہریت قانون پر ’فیکٹ شیٹ ‘نام سے رپورٹ جاری کی ہے۔ فیکٹ شیٹ میں شہریت قانون پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے لئے امتیازی اور جانبدار بتایا گیا ہے۔رپورٹ میں بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن نے کہاکہ شہری رجسٹر (این آر سی ) سے صرف مسلمان متاثر ہوں گے جبکہ غیر مسلمانوں کو شہریت قانون (سی اے اے ) کے تحت تحفظ فراہم کر دیا جائے گا ۔ اس نے الزام لگایا کہ اپنے شہریوں کے درمیان حکومت ہند کا یہ امتیازی رویہ بی جے پی کی سخت گیر سیاست کا نتیجہ ہے۔حکومت سی اے اے نافذ کرکے این آر سی کے بوجھ مسلمانوںپر ڈال دے گی۔جس کا انجام طویل مدت تک مسلمانوں کا ڈٹےنشن یا پھر ملک سے ملک بدری کے طور پر سامنے آئے گا۔امریکی کمیشن کی رپورٹ میں بی جے پی لیڈروں کے بیانوںپر بھی تشویش ظاہر کی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کے کئی لیڈر اپنے ملک کے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لئے کیسا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ان کے ارادے مسلمانوں کے بغیر ہندوستان کی بات کرنے سے ظاہر ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں شہریت کے قانون پر اقوام متحدہ کے اندیشوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ اپنی رپورٹ میں شہریت قانون کو اقلیتی مسلمانوں کے لئے جانبدار بتا چکا ہے۔صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورے سے پہلے ہندوستان کو غیر آرام دہ کر دینے والی رپورٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر کمیشن سے منسلک ایک افسر نے کہاکہ ہماری تمام مسائل پر امریکہ کی جانب سے پوزیشن واضح ہے۔بار بار ہم اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ، وائٹ ہا¶س اور کانگریس کو اپنی تعزیت سے آگاہ کرتے رہے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں صدر کا ہندوستان دورہ کامیاب رہے گا اور اس میں کسی طرح کا مسئلہ پیدا نہیں ہو گا۔