وزیر اعلی ہاﺅس کے باہر احتجاج کررہے لوگوں پر دہلی پولس کا تشدد ۔اوکھلا کے سابق ایم ایل اے آصف محمد خان سمیت متعدد افراد حراست میں لے لئے گئے

 ملت ٹائمز کے صحافیوں کو بھی حراست میں لینے کی کوشش کی تاہم کافی دیر کی بحث کے بعد انہیں چھوڑا اور رپوٹنگ کرنے سے منع کردیا
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
دہلی میں پچھلے تین دنوں سے جاری غنڈہ گردی اور دہشت گردی پر وزیر اعلی اروند کیجریوال کی خاموشی کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ ۔جے این یو ۔ڈی یو او ردیگر سماجی کارکن آج رات کیجریوال ہاﺅس ان سے ملنے گئے تھے لیکن انہوں نے انکار کردیا جس کے بعد گھر کے باہر احتجاج شروع کردیاگیا ۔شروع میں چار آدمی کا وفداروند کیجریوال سے ملنے گیا تھا لیکن انہوںنے انکار کردیا اور ان کے پی اے نے کہاکہ اپنا میمورنڈم ہمیں دے دیجئے ۔
دیر رات تین بجے مظاہرین پر پولس نے واٹر کینن کا استعمال کرکے پانی چھوڑ دیا ۔ تقریبا آدھے گھنٹے تک پولس نے واٹر کینن کا استعمال کیا لیکن مظاہرین کے حوصلے میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ چار بجے کے قریب دہلی پولس نے مظاہرین کو حراست میں لیکر مارنا شروع کردیا ۔ کچھ مظاہرین وہاں نکلنے میں کامیاب ہوگئے جبکہ کچھ کو پولس نے حراست میں لے لیا ۔ اوکھلا کے سابق ایم ایل اے آصف محمد خان کو بھی دہلی پولس نے حراست میں لے لیا ہے ۔ خبر ہے کہ حراست میں لئے گئے جامعہ کے طلبہ کے ساتھ دہلی پولس نے تشدد اور بربریت کا بھی مظاہرہ کیا ہے او رابھی تک انہیں رہا نہیں کیاگیا ہے ۔ دہلی پولس نے اس موقع پر ملت ٹائمز کے صحافیوں کو بھی حراست میں لینے کی کوشش کی تاہم کافی دیر کی بحث کے بعد انہیں چھوڑا اور رپوٹنگ کرنے سے منع کردیا ۔
واضح رہے کہ دہلی میں گذشتہ تین جاری سے فساد اور حملہ کے خلاف وزیر اعلی اروند کیجریوال مسلسل خاموش ہیں جس کی وجہ سے لوگوں میں غم وغصہ ہے ۔

SHARE