اے ڈی آرکادعویٰ، 64فیصدنامعلوم ذرائع کی رقم بی جے پی کوملی،کانگریس کے پاس29فیصد
نئی دہلی10مارچ(آئی این ایس انڈیا)
ملک کی ریاستوں میں عدم استحکام،مبینہ خریدوفروخت اورہرمحاذپرکالابازاری کے ماحول میں نامعلوم ذرائع سے ملنے والے چندے بتاتے ہیں کہ آخران خطیررقموں سے کیاکچھ کیاجاتاہوگا۔ایک طرف بینک ڈوب رہے ہیں دوسری طرف خریدوفروخت کامبینہ بازارگرم ہے۔ملک کی قومی سیاسی جماعتوں کو مالی سال 2004-05 سے 2018-19 کے درمیان 11234 کروڑ روپے کا چندہ نامعلوم ذرائع سے دیاگیاہے۔ غیر سرکاری تنظیم ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارم (اے ڈی آر) نے یہ دعویٰ کیاہے۔اے ڈی آر نے بتایاہے کہ اس تجزیہ کے لیے اس نے سات قومی پارٹیوں بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس،مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اوربھارتی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کی طرف الیکشن کمیشن کو دی گئی معلومات کا استعمال کیاہے۔نامعلوم ذرائع سے آمدنی سے مرادانکم ٹیکس ریٹرن میں اعلان اس رقم سے ہے جس میںدینے والے کے نام کی معلومات نہیں ہوتیں اورعطیہ کی رقم 2000 سے کم ہے۔ نامعلوم ذرائع میں انتخابی بانڈ، کوپن کی فروخت، راحت فنڈ، متفرق آمدنی، رضاکارانہ شراکت اورمیٹنگ اور مورچہ میں دی گئی رقم شامل ہیں۔بی ایس پی نے اگرچہ، اعلان کیاہے کہ اسے رضاکارانہ شراکت (20000) روپے سے کم یا اس سے زیادہ رقم)کے رقم کوپن ،انتخابی بانڈ یا نامعلوم ذرائع سے کوئی آمدنی نہیں ہوئی۔ اے ڈی آرنے کہاہے کہ مالی سال 2004-05 سے 2018-19 کے درمیان قومی پارٹیوں نے 1112234 کروڑروپے کی رقم نامعلوم ذرائع سے حاصل کی ہے۔اس رقم کو دینے والے لوگوں کے نام عوامی نہیں کیے گئے ہیں۔ اے ڈی آر نے بتایا کہ سال 2018-19 میں بی جے پی نے104612کروڑ روپے نامعلوم ذریعہ سے ملنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ قومی پارٹیوں کو نامعلوم ذرائع سے ملی کل رقم (251298 کروڑ) کا 64 فیصدہے۔ تنظیم نے بتایا کہ دیگر پانچ قومی پارٹیوں کو نامعلوم ذرائع سے ملی رقم ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔ اے ڈی آر کے مطابق کانگریس نے88728 کروڑ روپے نامعلوم ذرائع سے ملنے کا اعلان کیا ہے اور یہ قومی پارٹیوں کو نامعلوم ذرائع سے ملی کل رقم کا 29 فیصدہے۔ اس کے مطابق کانگریس اور این سی پی کو مالی سال 2004-05 سے 2018-19 کے درمیان مشترکہ طور پر کوپن کی فروخت سے 363902 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔