کرونا وائرس کا مریض اگر انتقال کرجائے تو احترام کے ساتھ غسل،جنازہ وکفن دفن کیا جائے: مولانا انیس الرحمن قاسمی

پھلواری شریف: (پریس ریلیز) آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی چیرمین ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہاکہ کروناوائرس کے مریض سے وائرس دوسروں تک پھیلتا ہے، جس سے بچاؤضروری ہے، اسی طرح مرنے کے بعد بھی وائرس اگرچہ میت میں محدود وقت تک باقی رہتا ہے؛ مگرجس طرح مریض کے ساتھ ہمدردی کی جاتی ہے اوراس کا علاج کیا جاتا ہے،اسی طرح اس کے مرنے کے بعد اس میت کے ساتھ اکرام و احترام کا برتاؤ کیا جائے گا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کی بیماری اوروبائی امراض سے وفات پانے والوں کو آخرت میں شہید کا درجہ ملنے کی خوشخبری دی ہے۔لہذا میت کو احتیاط کے ساتھ دستانے، ماسک پہن کرغسل بھی دیا جائے گا اورکفن دے کر جنازہ کی نمازبھی ادا کی جائے گی اوراسے مسلمانوں کے قبرستان میں عام مردوں کی طرح دفن کیا جائے گا،یہ فرض کفایہ ہے اور ایمان کی علامت ہے؛ اس لیے اگر کوئی شخص ایسے مردوں کو قبرستان میں دفن کرنے میں مزاحم ہوتا ہے تو وہ غیر شرعی اورانسانیت کے خلاف کام کرتا ہے۔یہ بھی ذہن میں رہے کہ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے 24/مارچ کے اپنے اعلامیہ میں یہ کہاہے کہ کرونا وائرس سے وفات پانے والے کی میت اچھوت نہیں ہے اورابھی تک میت کو چھونے والے افراد کو یہ وائرس لگنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔میت کو غسل اورکفن دیا جاسکتا ہے اورمیت کو عزت کے ساتھ دفنایا جاسکتا ہے۔ اس لیے احتیاطی تدابیر کے ساتھ غسل،کفن،جنازہ اور دفن کرنے سے نہیں رکنا چاہیے اورنہ کسی کوروکنا چاہیے۔