بہار میں موب لنچنگ کا سلسلہ جاری، دربھنگہ کے سنگھوارہ میں ایک نوجوان کا قتل ایس. ڈی. پی. آئی کی ٹیم نے کیا دورہ

دربھنگہ: بہار الیکشن کے مد نظر تمام محاذوں پر ناکام بھاجپا و جدیو سرکار نے نفرت کی سیاست کے زور پر ہی الیکشن لڑنے کا ارادہ کرلیا ہے اسی وجہ کر پورے بہار کو نفرت کے آگ کے حوالے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ان باتوں کا اظہار شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا بہار کے ریاستی نائب صدر نورالدین زنگی نے کیا انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں بہار کے اندر تین مسلم نوجوانوں کی موب لنچنگ ہو چکی ہے جس میں دربھنگہ کے سنگھوارہ بلاک کے بہیری گاؤں میں ہوا موب لنچنگ کا معاملہ بھی ہے زنگی نے کہاکہ پارٹی کی ایک ٹیم نے جس کی قیادت زنگی خود کررہے تھے نے بہیری پہونچ کر معاملات کا جائزہ لیا جس میں پتا چلا کہ وہاں کا 24 سالہ نوجوان محمد ناظم ولد محمد صیدر کلوارا کے اپنی دکان سے رات 09 بجے کے قریب آ رہا تھا تبھی وارڈ 11 کی ممبر سنینا دیوی کے گھر پر چھپے لوگوں کی بھیر نے محمد ناظم پر دھاردار ہتھیاروں سے حملہ کردیا اور اس کی جان چلی گئی

ماب لنچنگ کا شکار 24 سالہ نوجوان محمد ناظم

اس معاملہ پر مقدمہ کے بعد پولیس نے چند لوگوں کو گرفتار کیا ہے لیکن وارڈ ممبر کو ابھی بھی آزاد ہے اور کہیں نہ کہیں انتظامیہ اصل مجرموں کو بچاتے ہوئے نظر آرہی ہے انہوں نے مانگ کیاکہ انتظامیہ جلد از جلد حقیقی مجرموں کو گرفتار کرے اور سخت کارروائی کرے اس کے ساتھ ہی بہار سرکار مقتول کے گھر والوں کو 25 لاکھ روپے اور ایک فیملی ممبر کو سرکاری نوکری فوری طور پر مہیاء کر ائے زنگی نے سیکولر پارٹیوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سیکولرزم کے نام پر سیاست کرنے والی پارٹیاں ہمیشہ ہی کی طرح فاشسٹ طاقتوں کے اس ظلم پر بھی خاموش ہے جو انکے سیکولرزم لی لرائی والی بات کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے ایس.ڈی.پی.آئی نے مقتول کے فیملی کو ہرممکن قانونی امدادکی یقین دہائی کرا ئی
ٹیم میں شامل ایس ڈی پی آئی ضلعی صدر محمد زاہد محمد اشتیاق محمد ارشاد معظم مختار محمد صادق موجود تھے …..
وہیں دوسری واردات سیتامڑھی ضلع کے نانپوربلاک کے ددری گاؤں کے اندر محمد واحد ولد محمد عظیم کے روپ میں ہے گاؤں میں ہی جب محمد واحد دودھ لانے گیا تھا لیکن جب دودھ نہی ملا تو واپس گھر ۹ بجے رات میں کھیت کے راستے سے آرہا تھا اسی وقت گھات لگا کر کھیت میں بیٹھے شر پسند لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا اس حملے میں محمد واحد کے ہاتھ اور جسم کو باندھ دیا اور بری طرح مارنے لگا اور اب جان سے مارنے ہی والا تھا کی اسکے چیخنے کی آواز لوگوں کو سنائی دیا سبھی کھیت کی طرف دوڑے اب وہ شر پسند عناصر لوگ مکئی چوڑی کا نام لگاکر اسے نہیں چھوڑنی کی زید کرنے لگے اور پھر گاؤں والوں نے بچایا اسکے ہاتھ پیر میں ۳ ٹانکا ہے اور گلے میں گھسنے کا نشان ہے اور انکھ کے پاس بھی گہرا زخم ہے مار اتنی زیادہ ہے کے وہ بیٹھ بھی نہیں پاتاہے محمد واحد کے پاس ایک لڑکی بھی ہے اور مزدوری کر کے کرکے اپنے پریوار کو چلاتا ہے لیکن اب تک پولیس نے کوئی بھی گرفتاری نہیں کیا ہے۔

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں