پی ایم جیسنڈا آرڈرن نے وزیر تعلیم کرس ہپکنز کو عارضی طور پر وزیر صحت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ کرس ہپکنز ستمبر میں ہونے والے انتخاب تک وزارت صحت کا ذمہ سنبھالیں گے۔
نیوزی لینڈ کے وزیر صحت ڈیوڈ کلارک نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں ہو رہی زبردست تنقید اور حکومتی رد عمل کو دیکھتے ہوئےبالآخر استعفیٰ دے دیا۔ ان کے استعفیٰ کا اعلان جمعرات کے روز نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کیا۔ ڈیوڈ کلارک دراصل اپریل مہینے میں سخت لاک ڈاؤن کے دوران اپنی فیملی کے ساتھ ساحل سمندر پر چلے گئے تھے جس کے بعد سے ہی انھیں لوگ تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ اب جب کہ نیوزی لینڈ نے پوری طرح سے کورونا پر قابو پا لیا ہے تو انھیں مستعفی ہونا پڑا۔
قابل ذکر ہے کہ وزیرا عظم جیسنڈا آرڈرن نے پہلے ڈیوڈ کلارک کو ہٹانے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ملک میں کورونا کو روکنے میں ڈیوڈ کلارک نے اہم کردار نبھایا ہے۔ حالانکہ اب پی ایم جیسنڈا نے کہا کہ وہ ڈیوڈ کلارک کے استعفیٰ دینے کے فیصلے سے متفق ہیں۔ دراصل گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ میں ایک بڑی لاپروائی سامنے آئی تھی اور یہ بھی ڈیوڈ کلارک کے استعفیٰ کی وجوہات میں شامل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نیوزی لینڈ کے ایک کوارنٹائن سنٹر میں کچھ دنوں پہلے کورونا کے معاملے سامنے آئے تھے۔ کوارنٹائن سنٹر کی سیکورٹی میں چوک ہو گئی تھی اور اس چوک کے بعد ہی وزیر صحت کلارک نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔
پی ایم جیسنڈا نے جون کے شروع میں ہی نیوزی لینڈ کو کورونا سے پاک قرار دے دیا تھا۔ اس کے کچھ دن بعد برطانیہ سے لوٹی دو خواتین کورونا پازیٹو ملی تھیں۔ دونوں خواتین کو سفارش کی بنیاد پر کوارنٹائن سنٹر سے جلد جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ بعد میں دونوں کورونا پازیٹو پائی گئیں۔ اس معاملہ میں ڈیوڈ کلارک کو کافی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ بہر حال، نیوزی لینڈ میں اس وقت کورونا کے 22 مریض ہیں اور یہ الگ الگ ممالک سے نیوزی لینڈ آئے ہیں۔
اس درمیان پی ایم جیسنڈا نے وزیر تعلیم کرس ہپکنز کو عارضی طور پر وزیر صحت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ کرس ہپکنز ستمبر میں ہونے والے انتخاب تک وزارت صحت کا ذمہ سنبھالیں گے۔ پی ایم جیسنڈا کا کہنا ہے کہ انتخاب کے بعد مستقل وزیر صحت کی تقرری کی جائے گی۔






