کرونا وائرس کی آڑ میں نصاب تعلیم کا بھگوا کرن کررہی ہے سرکار: ڈاکٹر محمد منظور عالم

نیی دہلی: (پریس ریلیز) نصاب تعلیم سے سیکولرزم سمیت چار اہم باب کو ہٹانا حکومت کا غیر مناسب فیصلہ اور طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔انہوں اپنے ایک بیان میں کہا کہ سی بی ایس سی نے وزارت تعلیم کی ہدایت پر فیڈرلزرم، نیشنلزم، سیٹیزن شپ اور سیکولرازم جیسے ابواب کو ہٹادیا ہے اس کا مقصد آن لائن تعلیم کے دوران نصاب کی مقدار کم کرنا ہے لیکن جس باب کو ہٹایا گیا ہے اسے بالکل بھی صحیح نہیں کہا جا سکتا ہے اور ایک طرح کرونا وائرس کی آڑ میں ملک کے نظامِ تعلیم پر ایک خوفناک سرجیکل اسٹرایک ہے۔

ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ ہندوستان کے نصاب تعلیم میں سیکولرزم کا باب سب سے اہم ہے۔ ملک کے جمہوری اور سیکولرازم کا جاننا ہر ایک بچہ اور دیگر شہری کیلئے ضروری ہے اور اسے عملی جامہ پہنانا بھی لیکن اب اسے نصاب تعلیم سے ہی ہٹا دیا گیا ہے تاکہ آنے والی نسل سیکولرزم کے بارے میں نہ جان سکے۔ نہ ہی انہیں سیکولر ملک کی خوبیوں۔ خصوصیات اور ترقی قے بارے میں اندازہ ہوسکے اور اس طرح آرایس ایس اپنے بنیادی نظریہ راشٹرواد کو ملک پر تھوپنے میں کامیاب ہوسکے۔ کرونا وائرس کی آڑ میں در اصل تعلیم کا بھگوا کرن کردیا گیا ہے اور ہندو راشٹر کی طرف حکومت نے ایک اور عملی قدم بڑھا دیا ہے۔ مجاہدین آزادی اور دستور ہند تشکیل دینے والوں نے جس ہندستان کی بنیاد رکھی تھی اس کے خلاف عملی اقدام ہے۔