ممبئی: (پریس ریلیز): حضرت مولانا متین الحق قاسمی رحمۃ اللہ علیہ کے اچانک سانحہ ارتحال نے ملت اسلامیہ ہند کو سکتے کی کیفیت سے دوچار کر دیا ہے کیونکہ قحط الر جال کے اس دور میں آپ جس حکمت و بے باکی سے ملی قیادت کا فریضہ انجام دے رہے تھے وہ آپ ہی کا حصہ تھا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا بد ر الدین اجمل القاسمی، چیئر مین مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر (ایم ایم ایس آر سی)، ممبئی و رکن پارلیمنٹ نے اپنے تعزیتی پریس نوٹ میں کیا۔
مولانا اجمل نے مزید فرمایا کہ جمعیۃ علمائے ہند کے پلیٹ فارم سے ہم نے ایک لمبے عر صے تک ساتھ کام کیا جہاں آپ کی ولولہ انگیزی قابل دید اورنئی امیدوں کو جنم دینے والی تھیں۔ آپ ہمارے ادارے مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے خیر خواہوں میں سے تھے اور یہاں فضلائے مدارس کے لئے جاری دو سالہ ڈپلوما ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر کورس کے زبردست حامی بھی تھے اور اس کورس آپ نے اپنے ادارے میں بھی شروع کروادیا تھا۔
اس حادثہ فاجعہ پر ایم ایم ای آر سی کے دائر یکٹر مولانا محمد برہان الدین قاسمی نے اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے کہا کہ آج ہم نے صرف ایک متحرک قائد ہی نہیں بلکہ ایک ماہر تعلیم کو بھی کھو دیا ہے۔ آپ نے علم کا چراغ روشن کرنے کے لئیے صرف مکاتب اور مدارس ہی نہیں قائم فرمائے بلکہ علماء کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر نے کے لئے حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر جیسا ادارہ بھی قائم کیا۔
اس مشکل گھڑی میں مرکز المعارف کے تمام اساتذہ و ذمہ داران مولانا مرحوم کے اہل خانہ کو تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں اور دعا ء گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مولانا کو جنت الفردوس میں اعلی مقام نصیب کرے،پسماندگان کو صبر جمیل عطا ء فرمائے اور ملت اسلامیہ ہند کو ان کے نعم البدل سے نوازے!