برلن:عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ دو برس کے اندر اندر کورونا وائرس کو مکمل طور پر شکست دی جا سکتی ہے۔ دریں اثنا بھارت میں اس عالمی وبا کی وجہ سے نئے کیسوں میں ریکارڈ اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانم گیبرائسس نے کہا ہے کہ ہسپانوی فلو کے مقابلے میں کورونا وائرس پر زیادہ جلدی قابو پانا ممکن ہے۔ جمعے کے شب جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ دو سال کے دوران کووڈ انیس پر مکمل طور پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی کلیدی ثابت ہو گی۔
ڈاکٹر ٹیڈروس گیبرائسس نے کہا کہ سن 1918 میں ہسپانوی فلو پر قابو پانے میں دو سال لگے تھے تاہم اب انسان ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ ترقی کر چکا ہے اور کووڈ انیس کا مقابلہ کرنے میں یہی ٹیکنالوجی انتہائی اہم ثابت ہو گی۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اسی ترقی کے باعث اب انسان اپنی نقل و حرکت میں بہت زیادہ خود مختار ہوا ہے، جس کی وجہ سے یہ وائرس بہت جلدی سے ایک مقام سے دوسرے مقام پر پہنچ سکتا ہے۔
ڈاکٹر گیبرائسس کے مطابق اس کے باوجود موجودہ ٹیکنالوجی کی مدد سے اس عالمی وبا کے پھیلاو¿ میں کمی ممکن ہے اور اس مرتبہ کورونا وائرس کو ‘کم وقت میں‘ دنیا بھر سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ سو سال قبل پھیلنے والے ہسپانوی فلو کے نتیجے میں پچاس ملین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ نمکین محلول ’سلائن‘ وائرس کو ختم کر کے آپ کو کورونا وائرس سے بچا سکتا ہے۔
دریں اثنا اس عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد اب 22.85 ملین ہو چکی ہے جبکہ سات لاکھ چورانوے ہزار کے قریب انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ برس دسمبر میں چینی شہر ووہان سے پھوٹنے والی یہ وبا دو سو دس ممالک اور خطوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں مزید اضافہ نوٹ کیا گیا۔ شمالی بھارت کے بعد اب یہ عالمی وبا جنوبی بھارتی ریاستوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
نئی دہلی میں بھارتی وزارت صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ 20 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید ستر ہزار نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یوں بھارت میں مجموعی کیسوں کے تعداد تقریبا? تین ملین تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 2.2 ملین صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ امریکا اور برازیل کے بعد بھارت تقریبا? پچپن ہزار سات سو ہلاکتوں کے ساتھ اس عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
ادھر پاکستان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ بانوے ہزار سے زائد ہو چکی ہے، جن میں سے دو لاکھ پچھتر ہزار سے زائد افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس عالمی وبا کی وجہ سے پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد اب چھ ہزار دو سو انتیس ہو گئی ہے۔
جنوبی کوریا، ہانگ کانگ اور فلپائن میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں ان ممالک کی حکومتیں سماجی رابطوں میں دوری کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہیں۔
ادھر جرمنی میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں واضح اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ وبائی امراض پر نظر رکھنے والے ملکی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے بتایا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے صرف ایک دن میں دو ہزار چونتیس نئے کیس ریکارڈ کیے گئے۔ یوں جرمنی میں مصدقہ کیسوں کی تعداد دو لاکھ بتیس ہزار ہو گئی ہے۔ نئی ہلاکتوں کی تعداد سات ہے جبکہ مجموعی ہلاکتیں اب نو ہزار دو سو سڑسٹھ ہو گئی ہیں۔(بشکریہ ڈی ڈبلیو )