نئی دہلی: (ملت ٹائمز) معروف صحافی اور روزنامہ راشٹریہ سہار کے سینئر سب ایڈیٹر ڈاکٹر عبد القادر شمس کی وفات پر صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم پریس کلب آف انڈیا نے اظہا ر تعزیت کرتے ہوئے اپنے رنج وغم کا اظہار کیاہے ۔ پریس کلب آف انڈیا کے موجودہ صدراور سینئر صحافی آنند کے سہائے نے کہاکہ یہ وفات اردو صحافت کا بہت بڑا خسارہ ہے ۔ عبد القادر شمس کی موت سے گہرا صدمہ پہونچا ہے ۔ پریس کلب آف انڈیا کے جنرل سکریٹری اور مشہور صحافی اننت بگیتکر نے شدید رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے تعزیت کی اور کہاکہ ایسے ایماندار ، مخلص اور سب کو ساتھ لیکر چلنے والے صحافی دوست کا انتقال ہماری برداری کا بہت بڑانقصان ہے ۔ پریس کلب آف انڈیا ان کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہے ۔ سینئر صحافی ، چوتھی دنیا کے ایڈیٹر اور پریس کلب آف انڈیا کے ڈائریکٹر اے یو آصف نے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عبد القادر شمس کی وفات کا یقین نہیں آرہاہے ۔ وہ باصلاحیت نوجوان اور متعدد خوبیوں کے حامل تھے ۔ اردو کے مین اسٹریم اخبارمیں کام کرنے کے ساتھ ملی جماعتوں ، علماء، دانشوران سبھی سے گہرے مراسم رکھتے تھے اور ایک بامقصد صحافی تھے ۔ مختلف سیاسی ، سماجی اور ملی حلقوں کے علاوہ وہ اپنے سیمانچل میں بھی بہت مقبول تھے ۔ سب کو ساتھ لیکر چلنااور بڑوں کا احترام ان کی نمایاں خصوصیت تھی ۔ وہ اپنی خصوصیات اور نیک اعمال کے سبب ہمیشہ یادرکھے جائیں گے ۔ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر اور پریس کلب آف انڈیا کے ایک اور ڈائریکٹر شمس تبریز قاسمی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ ڈاکٹر عبد القادر شمس کی وفات سے مجھے جو صدمہ پہونچا ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا ۔ وہ میرے سرپرست اور مخلص دوست تھے ۔ نئی نسل اور نوجوانوں کو آگے بڑھانا جانتے تھے ۔ انہوں نے اپنی مختصر سی زندگی میں کئی نوجوانوں کو صحافی ، ادیب اور مصنف بنایاہے ۔ سب کو ساتھ لیکر چلنااور اپنے عزیزوں کی تربیت کرنا ان کی خاص شناخت تھی ۔شمس تبریز قاسمی نے کہاکہ پریس کلب آف انڈیا کو اس وفات کا شدید صدمہ ہے اور ہمارے سبھی ذمہ دار وں نے اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔
پریس کلب آف انڈیا کی معروف شخصیت اور طویل عرصہ تک این ڈی ٹی وی سے وابستہ رہے ندیم احمد کاظمی نے کہاکہ مرحوم ایک ممتاز اور سنجیدہ صحافی تھے ۔ مدرسہ بیک گراؤنڈ ہونے کے باوجود انہوں نے صحافت کے میدان میں جو نقوش قائم کئے ہیں اس کی مثال نایاب ہے ۔ وہ علماءاور دوسرے طبقہ کے درمیان پل کا کام کرتے تھے ۔سرکاری آفس ۔ سیاسی پارٹیاں اور ملی تنظیموں سبھی جگہ ان کی یکساں رسائی تھی اور یہی چیزیں ایک صحافی کو اپنے فن میں ممتاز اور کامیاب بناتی ہے ۔ یقنی طور پر ان کی وفات نے مجھے سخت صدمہ پہونچایاہے ۔
ڈاکٹر عبد القادر شمس کی وفات پر پریس کلب آف انڈیا کے سابق صدر گوتم لاہری ۔ موجودہ نائب صدر شاہد کمال عباس ، منیجنگ کمیٹی کے ممبر اور سینئر صحافی اوتار نیگی ۔ سابق نائب صر دنیش رائے ۔سینئر جرنلسٹ پللوی ۔ پی سی آئی کے ٹریزرر اور جرنلسٹ نیرج کمار ۔ مشہور صحافی ریشمافاروقی سمیت مختلف صحافیوں اور نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیاہے اور اسے ایک بڑا خسارہ بتایا ہے ۔
واضح رہے کہ 48 سالہ ڈاکٹر عبد القادرشمس 25اگست منگل کو ایک بجے اس دنیا سے رخصت ہوگئے ۔وہ کرونا انفیکشن میں مبتلاتھے اور دہلی کے مجیدیہ ہسپتال میں زیر علاج تھے حالاں کہ وفات کے دن صبح میں ان کی رپوٹ نگیٹیو آگئی تھی ۔آبائی وطن ارریا میں ان کی تدفین عمل میں آئی ہے جبکہ ایک نمازہ جنازہ دہلی میں بھی ادا کی گئی تھی۔