کھلے عام میں مباہلہ کی دعوت دیتاہوں ۔ سعودیہ کے بارے میں جب میں نے کہاتھا تو میں نے سلفیوں کو مباہلہ کیلئے چیلنج کیاتھا ۔ آج بھی معاویہ کی حکومت کے بارے میں کھلے عام چیلنج دیتاہوں ۔آج پھر چیلنج کرتاہوں ۔ بڑی سے بڑی شخصیت کو
لکھنو (ملت ٹائمز)
اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے معروف عالم دین مولانا سلمان ندوی کی ایک اور کلپ ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں مولاناندوی حضرت امیر معاویہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کے درمیان اختلافات کا تذکرہ کررہے ہیں اور مولانا رابع ندوی کو مباہلہ کی دعوت دے رہے ہیں ۔
1.43 منٹ کی ویڈیو کلپ وائرل ہورہی ہے جس میں مولانا سلمان ندوی کہہ رہے ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھاکہ خلافت راشدہ کے بعد والی حکومت ظلم ،جبر وسرکرشی،دہشت گردی اور کاٹ کھانے والی حکومت ہوگی ۔یزید کی حکومت جبر وظلم کی تھی ۔ معاویہ کی حکومت بنص حدیث نبوی ملک العضوض تھی ۔ مطلب ظلم وجبر پر مبنی حکومت تھی ۔
مولانا سلمان ندوی کا کہناہے کہ کھلے عام میں مباہلہ کی دعوت دیتاہوں ۔ سعودیہ کے بارے میں جب میں نے کہاتھا تو میں نے سلفیوں کو مباہلہ کیلئے چیلنج کیاتھا ۔ آج بھی معاویہ کی حکومت کے بارے میں کھلے عام چیلنج دیتاہوں ۔آج پھر چیلنج کرتاہوں ۔ بڑی سے بڑی شخصیت کو ۔ چھوٹے لوگوں کو منہ لگانا ہی بیکار ہے ۔جس طرح نجران کے بادشاہ کو چیلنج کیا گیاتھاآج بھی جو ذمہ دار ہیں ان کو چیلنج کرتاہوں ۔ لوگوں کو برا لگنے لگتاہے لیکن میں کہتاہوں مولانا رابع صاحب۔ مولانا بلال صاحب۔ مولانا حمزہ صاحب ندوہ کے میدان میں مباہلہ کیلئے تیار ہوجائیں ،اگر وہ سمجھتے ہیں معاویہ نے انصاف کیا اور یہ ان کا حق تھا تو وہ اس بات کو اپنے دل میں رکھ کر کہیں گے اور میں وہ کہوں گا جو حضرت علی نے کہا، حضرت حسین نے کہااور لڑیں ان اور فرمایاکہ حضور نے فرمایا تھاکہ لڑیں ان سے ۔ میں اس بات کو نظریہ بناکر بات کروں گا ۔ میں چیلنج کرتاہوں لیکن میرا چیلنج قبول کرنے کیلئے سب سے بڑا ذمہ دار ہونا چاہییے ۔
مولانا سلمان ندوی کی یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں انہوں نے دارالعلوم ندوة العلماءکے ناظم اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی سمیت ندوہ کے موقر علما ءکو امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے معاملے پر مباہلہ کی دعوت دی ہے ۔
واضح رہے کہ مولانا سلمان ندوی اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں ، مباہلہ کا چیلنج بھی انہوں نے پہلی مرتبہ نہیں کیا ہے اس سے قبل2013 میں وہ مولانا ارشدمدنی صدر جمعیت علماءہند اور مولانا اصغر امام مہدی سلفی امیر جمعیت اہل حدیث کو اخبارات میں اشتہار ددہلی کے رام لیلا میدان میں مباہلہ کی دعوت دے چکے ہیں ۔ پچھلے دنوں بابری مسجد ۔ رام مندر کے معاملے میں بھی مولانا سرخیوں میں رہے ۔