ماسکو کے سیاسی ماہر سولوویئی کا کہنا ہے کہ پوتن جنوری میں کسی دوسرے کو اقتدار سونپ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غالباً پوتن پارکنسن سے نبرد آزما ہیں اور حالیہ فوٹیج میں اس بیماری کی علامت دکھائی پڑی ہے۔
تقریباً 21 سالوں سے روس میں برسراقتدار ولادیمیر پوتن آئندہ سال یعنی 2021 میں اپنے صدر عہدہ سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ یہ امکان ایک رپورٹ میں ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پوتن ایک سنگین بیماری میں مبتلا ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پوتن پارکنسن نامی بیماری میں مبتلا ہیں اور ان کی 37 سالہ گرل فرینڈ ایلینا کابیوا دباؤ بنا رہی ہیں کہ وہ جلد از جلد صدر عہدہ سے استعفیٰ دے دیں۔ پوتن کی بیٹیاں ماریا وورتسوا اور کتیرینہ تکھونووا بھی چاہتی ہیں کہ وہ اب اس ذمہ داری سے سبکدوش ہو جائیں۔
ماسکو کے سیاسی ماہر ولیری سولوویئی کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ پوتن اگلے سال جنوری میں کسی دوسرے کو اقتدار سونپ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غالباً پوتن پارکنسن سے نبرد آزما ہیں اور حالیہ فوٹیج میں ان کی اس بیماری کی علامت دکھائی دی ہیں۔ دراصل حال ہی میں سامنے آئی پوتن کی کچھ ویڈیو فوٹیج کو لے کر دعویٰ کیا گیا تھا کہ پوتن اپنے پیروں کو لگاتار ہلا رہے تھے۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنے ہاتھ میں ایک کپ بھی پکڑا ہوا تھا، جس میں کچھ دوائیاں تھیں۔
واضح رہے کہ ولادیمیر پوتن سال 2018 میں چوتھی بار روس کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ وہ سال 1999 سے اقتدار میں ہیں اور اپنی چوتھی مدت کار مکمل ہونے کے بعد آئینی رخنات کے سبب پوتن 2024 میں صدر عہدہ کا انتخاب نہیں لڑ سکتے۔ روس میں صدر عہدہ کی مدت کار 4 سال ہوتی تھی، لیکن بعد میں اس مدت کار کو بڑھا کر 6 سال کر دیا گیا تھا۔