موزمبیق : تین دنوں میں شدت پسندوں نے 50 افراد کا کیا سر قلم 

حملہ آوروں نے گاؤں کو نذر آتش کردیا اور خواتین کو اغوا کرکے لے گئے

ماپوٹو: افریقی ملک موزمبیق میں 3 دنوں کے اندر شدت پسند جماعت کے جنگجوؤں نے ایک گاؤں پر حملہ کرکے 50 افراد کے سر قلم کردیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی موزمبیق کے پولیس چیف نے کہا ہے کہ صوبے کابو ڈیلگاڈو کے مختلف علاقوں میں لگاتار 3 دنوں سے شدت پسند جماعت کے جنگجو کے حملے کر رہے ہیں۔
کمانڈر جنرل برنارڈینو رافیل نے مزید بتایا کہ حملہ آوروں نے 50 افراد کے سرقلم کردیئے اور ایک گاؤں کو نذر آتش کرکے خواتین کو اغوا کرکے لے گئے جن کا تاحال کچھ پتہ نہیں ہے۔
موزمبیق کے مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسندوں نے نا صرف مردوں کا قتل کیا بلکہ لاشوں کی بے حرمتی کی اور سر الگ کرکے لاشوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے۔
گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موزمبیق کے ان علاقوں میں 2017 سے جاری تناؤ میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں اکثریت شہریوں کی ہے۔
ایمنیسٹی انٹرنینشل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشیدہ صورت حال کے باعث ان علاقوں سے 3 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے جب کہ ایک لاکھ 70 ہزار کو انسانیت کی بنیاد پر مدد کی ضرورت ہے۔