ہمارے تمام مسائل کا حل سیرتِ رسول اکرم ؐ سے وابستگی میں ہے عشرہ ” نبی رحمت “کے تحت سرساوہ میں منعقدہ پروگرام سے رابعہ ذاکر کا خطاب

دیوبند: (پریس ریلیز) اس وقت امت مسلمہ ایک نازک موڑ سے گذر رہی ہے ،اس کی عزت ذلت میں تبدیل ہوچکی ہے ، دشمنوں کی یلغار ہے ، عالم اسلام طاغوتی قوتوں کے آگے بے بس نظر آرہا ہے ، دنیا کے گوشہ گوشہ میں خون مسلم کی ارزانی ہے ، مسائل کے اس دلدل سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے ، وہ یہ ہے کہ امت مسلمہ پورے طور پر سیرتِ رسول اکرمؐ سے وابستہ ہوجائے ۔ان خیالات کا اظہار سرساوہ میں عشرہ ” نبی رحمت “ کے تحت منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے رابعہ ذاکر نے کیا، انہوں نے مزید کہا کہ سیرتِ رسولؐ اور اسوۂ حسنہ کو پوری طرح اپنی عملی زندگی میں رائج کرنے کے لئے اجتماعی حیثیت سے امت کو کچھ عملی اقدامات کرنے ہوں گے ، اس سلسلے کا پہلا کام یہ ہے کہ تمام ادارے جماعتیں ملک بھر میں مسلمانوں کو سیرتِ رسول اکرمؐ کے عملی گوشوں سے متعارف کرائیں اور الحمد للہ معہد عائشہ الصدیقہ نے اپنے اس تحریک کے ذریعہ اس کام کو شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے کہ پورے سال تعارف سیرت کا یہ سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہے ۔ انہوں نے کہا کہ عصری امت کا بڑا طبقہ سیرت کی ابتدائی چیزوں سے نابلد ہے ، عصری درسگاہوں میں زیرِ تعلیم مسلمان طلباء چونکہ ان کے کورس میں سیرت کا مضمون نہیں ہوتا ، سیرت سے بالکل ناواقف ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی سیرت ایک جامع سیرت ہے ، اس میں ہر شعبۂ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کے لئے اسوہ پایا جاتا ہے ، مختلف طبقات کے لئے الگ الگ موضوعاتی پروگراموں کا انعقاد کیا جانا چاہئے ، انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں موجود اسلام دشمن عناصر وقتاً فوقتاً نبی اکرم ﷺ کی ذات اقدس کو نشانہ بناتے ہیں ۔ اگر ہم دنیا کے تمام لوگوں کو سیرت رسول ﷺ سے واقف کرادیں تو یہ اسلام دشمن عناصر اپنے مشن میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ کے ذریعہ پیش کیا گیا نظام زندگی سب سے عمدہ اور معاشرے کے لئے سب سے مفید ہے ، معاشرے میں موجود خرابیوں کا واحد علاج یہ ہے کہ ہم سیرتِ رسول اکرم ﷺ سے معاشرے کے افراد کو واقف کرائیں اور ان کے زندگیوں کو سیرتِ رسولؐ کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں ، انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح زیر ہوسکتی ہے اگر آپ ﷺ کی متعین کردہ سزاؤں کو نافذ کردیا جائے ۔
اس موقع پر موجود خواتین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فرانس کے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ذمہ داری اور نبی اکرم ﷺ سے محبت کا تقاضا ہے کہ ہم فرانس کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور اسے یہ احساس دلائیں کہ نبی اکرم ﷺ کی شان میں ادنی سی بھی گستاخی ہم برداشت نہیں کرسکتے ۔ اس موقع پر فرحانہ، زویا ، نائلہ پروین ، خدیجہ ، انعم قاسمیہ ، حلیمہ سعدیہ ، صبا رحیمی ، نغمہ رحیمی ، آفرین رحیمی ، حسان احمد، مائرہ، فریدہ، زید ، زبیر ، حمیرہ وغیرہ موجود رہیں۔