شاہین باغ، نئی دہلی: آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرار سوپولوی نے یوپی کے کشی نگر میں پیش آئے واقعہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ: یوگی حکومت مسلمانوں کے خلاف اقتدار کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ ایک کمیونٹی کو نشانہ بنا کر، انتقامی جذبے سے اس کے خلاف طاقت کے غلط استعمال کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے فسادی اور فتنہ پرور عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کشی نگر کے رہنے والے حیدر علی کی شادی اعظم گڑھ کی رہنے والی مسلم لڑکی شبیلہ خاتون کےساتھ ہو رہی تھی۔
صرف ایک کال کی بنیاد پر یوپی کی پولیس نے یہ کہ کر شادی پر روک لگا دی کہ “لڑکی غیر مسلم ہے جس کی شادی ایک مسلم لڑکے سے کی جا رہی ہے”۔*
اور دولھا اور دلہن دونوں کو تھانے میں لے جایا گیا بعد میں لڑکی کے بھائی نے گواہی دی کہ اس کی بہن جنم سے مسلمان ہیں پھر ان کو چھوڑا گیا۔
اس بلا تحقیق کارروائی اور طاقت کے غلط استعمال کو “حکومت اور پولیس کی غنڈہ گردی” قرار دیتے ہوے آل انڈیاامامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرار سوپولوی نے کہا کہ: ایک جمہوری ملک میں اس طرح کی غنڈہ گردی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ: سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ: انسان اپنا ساتھی چننے میں خود مختار ہے، وہ کسی کے ساتھ بھی رہ سکتا ہے، خواہ وہ مرد ہو یا عورت اور خواہ وہ کسی بھی مذہب کا ماننے والا ہو”۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوے کہا کہ: “عدالت عالیہ نے کہا کہ کسی بھی شخص کو اپنے من پسند شریک حیات کو انتخاب کرنے کا اختیار ہے۔ عدالت نے کہا کہ قانون دو بالغ افراد کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دیتا ہے چاہے وہ مخالف صنف کے ہی کیوں نہ ہوں”۔
اس کے باوجود یو پی پولیس کا ایک مذہب کے جوڑے کو شادی کے دن تھانہ میں لے جاکر اس طرح ہراساں اور خوف زدہ کرنا انتہائی خطرناک سامراجی سازش ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ: قانون شکنی کرکے اس طرح کی کارروائی ملک کےجمہوری ڈھانچے کو کمزور کرنے کی سازش اور ایک کمیونٹی کے خلاف انتقامی کارروائی کا حصہ ہے۔
اس لیے آل انڈیا امامس کونسل عدالت سے مطالبہ کرتی ہےکہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ: یوپی حکومت کا “لو جہاد” کے نام پر چل رہی پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف آواز بلند کریں؛ تاکہ اس طرح کی گندی سامراجی سازشوں پر روک لگائی جاسکے۔
قومی ناظم عمومی نے اپنے شدید غصے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ: اگر عدالت ایسے فسادیوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی نہیں کرتی ہے تو آل انڈیا امامس کونسل یوگی حکومت اور یو پی پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف ریاست گیر احتجاج کرے گی۔