ثناء خان ، مفتی انس سے گزارش اور ان پرمنفی تبصرہ کرنے والوں  کیلئے لمحۂ فکریہ

قاری ضیاء الرحمن فاروقی
(ڈائریکٹر تحفظ دین میڈیا ،اورنگ آباد)
قارئین ثنا ء خان اور مفتی انس یہ دو نام گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنے ہوئے ہیں، روزانہ لوگ کچھ نہ کچھ ان دونام کو اپنے موضوع کا حصہ بنارہے ہیں یا اسی کو موضوع بنادے رہے ہیں۔
ثناء خان ایک مشہور بالی ووڈ اداکارہ ، جنھوں نے اپنی گلیمر لائف سے توبہ کرکے ایک بہت بڑا مثالی قدم اٹھایا ، اور اللہ نے انکی اس توبہ کوقبول کرلیا وہ بھی ظاہر کردیا، کہ ثناء خان نے صرف توبہ کرکے خاموش نہیں بیٹھی بلکہ انھوں نے اپنی توبہ کو مفتی انس سے شادی کرکے عملی جامہ پہنا دیا۔
جس وقت سے ثناء خان نے فلمی انڈسٹری کو چھوڑا اور توبہ کرکے بالی ووڈ کو خیرآباد کیا اس کے بعد سے مستقل کوئی دن ایسا نہیں ہوگا کہ ثناء خان کے تعلق سے خبریں  دیکھنے اور سننے میں نہ آئی ہو۔ کوئی دن بھی ایسا نہیں جس میں سوشل میڈیا پر ثناء خان موضوع بحث نہ رہی ہو۔
قارئین ثناء  خان نے توبہ کی اس وقت جتنے بھی مسلمان ہے سب نے ان کے اس فیصلہ کو بہت سراہا، بہت دعائیں دی، اور نیک تمنائوں کا اظہار کیا، کچھ دن یہ سلسلہ چلتا رہا ،ثناء خان نے توبہ کے بعد جو ویڈیوز اپلوڈ کی اس میں انھوں نے قرآن کی تلاوت کی، وظائف اور دعائوں کی طرف لوگوں کی توجہ مرکوز کی، اور ایک اچھا پیغام اچھے انداز میں دیا ،لوگ اس کو بہت سراہ رہے تھے، پھر کچھ دن بعد انھوں نے ایک عالم دین سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا، اور مفتی انس ایک گجرات کے عالم دین سے نکاح کرلیا، بڑے علماء کی موجودگی میں سنت طریقہ سے ایک بابرکت محفل میں ثناء خان اور مفتی انس کا نکاح ہوا، دُنیا بھر سے لوگوں کی مبارکبادی کا سلسلہ شروع ہوگیا، بڑے بڑے علماء کرام نے ثناء خان اور مفتی انس کے نکاح پر ان کو مبارکباد کے پیغامات بھجوائیں، لیکن جیسے ہی ثناء خان کا نکاح ایک عالم دین سے ہوا تو یہ بات کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہوئی،بلکہ ابھی بھی ایسے کچھ لوگ ہیں جن کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی ہےکہ آخر ثناء خان نے ایک مفتی سے شادی کیسے کرلی، جیسے ہی شادی ہوئی لوگوں کی بیوقوفانہ باتیں شروع ہوگئی، سوشل میڈیا پر بس منفی تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، کچھ لوگ مزاقیہ انداز میں تبصرے کرنے لگے،کچھ تنقیدی انداز میں،اور کچھ لوگ حسد اور تعصب کی بنیاد پر اپنے قیمتی وقت کو فضول بحثوں میں ضائع کرنے لگے۔ اس میں ایک طرف تو عام لوگ ہیں اور دوسری طرف ایک اہل علم کا طبقہ بھی لگا ہوا ہے۔
قارئین! آج میں آپ کے سامنے دونوں پہلوئوں پر روشنی ڈالنا چاہتا ہوں، ایک طرف تو ایسے لوگوں پر میں بات کرونگا جو ثناء  خان اور مفتی انس کی شادی پر منفی باتیں کررہے ہیں ، اور اس کے ساتھ ساتھ دوسری طرف میں ثناء خان اور مفتی انس صاحب بھی کچھ گزارشات کروں گا۔
عوام اور اہل علم جو سوشل میڈیا پر اس معاملہ پر مختلف انداز میں باتیں کررہے ہیں میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کیوں بے جا اشکالات اور اعتراضات کررہے ہیں، آخر آپ لوگوں کو اس سے کیا حاصل ہوگا؟ میں یقین سے کہتا ہوں کہ اس سے نہ ثناء خان کا کچھ بگڑیگا نہ مفتی انس کا، بگڑے کا تو آپ لوگوں کا ،آپ کی دُنیا بھی خراب ہوگی اور آخرت بھی،ایک بات یہ سمجھ میں نہیں آتی ہے کہ آخر لوگوں کو کوئی کام کاج نہیں ہے تو وہ اللہ کی خوب عبادت کرے، ذکر و اذکار اور نمازوں کی پابندی کریں، اپنا قیمتی وقت مساجد میں گزاریں، اس سے یہ ہوگا کہ دُنیا تو بنے گی ہی آخرت بھی سنور جائیگی، اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوگا، اور اللہ کے نیک بندوں میں آپ شامل ہوجائیں گے۔
کسی پر تنقیدکرنا، اشکال کرنا، ان کی عیب گوئی کرنا یہ بہت آسان ہے، لیکن کسی کے عیبوں پر پردہ ڈالنا یہ بہت مشکل ہے، اللہ تعالیٰ نے اسی وجہ سے عیب گوئی کے تعلق سے خود فرمایا ہے کہ جوشخص کسی کے عیب تلاش کرکے اسکو بیان کریگا اللہ بھی اس کے عیبوں سے پردہ ہٹا لیں گے۔
قارئین ! اگر اللہ نے ہمارے اور آپ کے عیبوں سے پردہ اٹھادیا تو ہمارا کیا ہوگا؟ جن کی عیب گوئی ہم کررہے ہیں انکو تو اللہ نے توفیق دی ہے نا؟ دی ہے کہ نہیں  بتاؤں آپ خود ہی سنجیدگی سے؟  اللہ نے ہی دی ہے نا انھیں  توفیق؟
ثناء خان نے توبہ کیوں کی ؟ بتاؤنا کیوں کی ؟ اچھا یہ بتاؤ کہ توبہ کب اور کیوں کی جاتی ہے؟  جب انسان کو احساس ہوتا ہے کہ ہم سے گناہ ہوا ہے، اور اس پر وہ نادم ہوتا ہے، تو اللہ سے دعاء کرتا ہے کہ یا اللہ مجھے اس گناہ سے معاف فرما، تو اگر سچے دل سے دعاء کی ہوتی ہے تو اللہ اس کو توبہ کی توفیق دیتے ہیں، ہر کسی کے نصیب میں نہیں  ہوتی یہ سچی توبہ، یہ تو اللہ ان جیسوں  کے دل میں یہ بات ڈالتا ہے اور یہ وہی بندے ہوتے ہیں جو اللہ کے محبوب کہلاتے ہیں۔
قارئین! اگر کوئی سچے ایمان والا سنجیدگی سے اس پر غور کرے گا تو وہ بالکل میری اس بات کی تائید کرے گا کہ جتنی قربانی ثناء خان نے دی ہے، اتنی ہی بلکہ اس سے بڑی قربانی مفتی انس نے دی ہے، مفتی انس کو میں دلی مبارکباد دیتا ہوں، ہمارے معاشرے کی خرابیاں دیکھتے ہوئے جہاں انسان کو اس کو ماضی کے حوالے سے یاد کیا جاتا ہو ، یقیناً مفتی انس کے لئے یہ قدم اٹھانا شاید آسان نہ رہا ہو، ان کی اہلیہ ثناء خان پر بھی اللہ تعالیٰ کا خصوصی فضل رہا کہ وہ گندگی سے نکل کر باہر آئیں اور انھیں ایک عالم دین شریک حیات کے طور پر ملا ، ان کی توبہ کی قبولیت کی یہی سب سے بڑی علامت ہے اور یہ بات اس کو اور مضبوط کردیتی ہے کہ نکاح کی مجلس میں بڑے بڑے علماء اور داعین شریک تھے۔
قارئین! اب جب نکاح ہوگیا تو اس موقع پر اہل علم اور عوام کو چاہئے تھا کہ وہ زوجین کیلئے دعاء کرتے ، اور اس نکاح کی خبر سے لبرلوں کو ہوئے ہارٹ اٹیک کے بعد ان کی عیادت کرے، لیکن کچھ چھوٹی سوچ کے اور تعصب کی بنیاد پر کچھ لوگوں کے پوسٹس مستقل سوشل میڈیا پر آرہے ہیں، جنھیں دیکھ کر اچھا نہیں لگتا، اور ان لوگوں پر بہت ترس آتا ہے کہ یہ کن لوگوں کے تعلق سے سوشل میڈیا پر بحث کررہے ہیں، وہ بھی منفی بحث، ان لوگوں پر جن میں ایک کو اللہ توبہ کی توفی دی اور دوسری طرف ایک کو ایک کو ماضی کی ساری خرابیوں کو دیکھنے کے بعد اسے قبول کرنے کی ہمت دی، ان دونو ں لوگوں پر اللہ نے ان کے اپنے اپنے اعتبار سے بہت بڑا کرم کیا ہے۔
قارئین! اس بات پر تو سب کا ایمان ہے نا کہ جو ہوتا ہے اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے، اللہ اپنوں بندوں سے سب سے زیادہ محبت کرتا ہے، تو پھر اس معاملہ میں کہاں چلا گیا یہ ایمان؟ کیوں ثناء خان اور مفتی انس کے تعلق سے فضول منفی تبصروں میں لگے ہوئے ہو، بقول آپ کے کہ کیا ثناء خان کو شریعت نے اجازت دی ہے کہ وہ فوٹوز لے اور وائرل کرے، تو مجھے بتائوں کہ کیا آپ کو شریعت نے اجازت دی ہے کہ کسی کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی کی جائے؟ کسی کے اعمال اور نیتوں کے تعلق سے کوئی تبصرہ کیا جائے؟ بتائو کیا شریعت صرف ثناء خان اور مفتی انس کیلئے ہی ہے؟ اگر ثناء خان اور مفتی انس کے فوٹوز یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر غیر شرعی ہیں تو آپ کے تبصرے اور ویڈیوز کیا شرعی ہیں؟
قارئین ! میں اگر یہ بات کہہ رہا ہوں تو اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ میں ثناء خان اور مفتی انس کے فوٹوز اور ویڈیوز کو صحیح کہہ رہاہوں، میں بالکل غلط سمجھتا ہوں بلکہ غلط ہے، لیکن جس گندگی کو چھوڑ کر ثناء خان نے توبہ کی ہے وہ کوئی معمولی اور چھوٹی گندگی والی دُنیا نہیں تھی میرے بھائیوں، جس مقام پر اور جس عروج پر ثناء خان تھیں ان کیلئے یہ کوئی آسان بات نہیں تھی ایک چکاچوند دنیا جس میںدنیا کی تمام عیش و آرام کے سامان تھے، ایسی کوئی چیز نہیں دُنیا کی جو انھیں حاصل نہیں تھی، ان تمام چیزوں کو چھوڑ کر ایک ایسی سادہ زندگی میں قدم رکھنے کا فیصلہ کرنا کوئی معمولی اور چھوٹی بات نہیں ہے، یہ سمجھنا چاہئے، جب ایک ایسی حسین رنگ و روغن والی دُنیا کو خیراباد کہہ کر کوئی آتا ہے اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ کچھ فوٹوز اور ویڈیو اور وہ بھی سر سے لے کر پیروں تک لباس سے ڈھکی ہوئی ہو اور شوہر بھی اپنے اسلامی لباس میں ہو تو پھر اس میں کیا غلط ہے؟  یہ ایک بات تو غلط ہے میں خود مانتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر نہیں ڈالنا چاہئے ، انشاء اللہ میں اس تعلق سے مفتی انس صاحب سے بات کرونگا اور اس طرف ان کی توجہ ضرور دلائونگا، بلکہ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ مفتی انس بھی اس بات کو اچھی طرح سے سمجھ رہے ہونگے، کیونکہ انکے جتنے بھی پیغامات اس تعلق سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں ان میں
بار بار مفتی انس کی جانب سے یہی بات سامنے آرہی ہے اور انھوں نے معافی بھی مانگی ہے ،اور وہ کہہ بھی رہے ہیں کہ مجھے تھوڑا وقت دیں ، میں مجبور ہوں، انشاء اللہ میں بہت جلد اس مسئلہ پر قابو پالونگا، میرے لئے یہ ایک امتحان ہے، میرے لئے دعاء کریں ، میں علماء اور اکابرین کی جوتی کے برابر بھی نہیں ہوں، میں بڑوں سے رابطے میں ہوں، بس میرے لئے دعاء کریں اور مجھے وقت دیں انشاء اللہ میں ان سب خامیوں کو دور کردونگا۔
بہر حال یہ بات تو غلط ہے اور مجھے امید ہے کہ مفتی اور ثناء خان بھی اس صورتحال کو سمجھتے ہوئے سنجیدگی سے اس پر غور کرینگے، لیکن میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ آخر جب بندہ خود اس تعلق سے صاف کہہ رہا ہو تو اسکے بعد اس معاملہ پر پھر زور دے کر تبصرہ کرنا کسی بھی اعتبار سے مناسب نہیں ہے، یہ ثناء خان ،مفتی انس اور اللہ کے درمیان کا معاملہ ہے، انھیں اللہ کے حوالے چھوڑدینا چاہئے، اور اچھا گمان رکھنا چاہئے کہ حالات کے حساب سے خود تبدیلی آجائیگی،اس تعلق سے تو آسانی سے سمجھ نا چاہئے کہ شراب کو بھی ایک ساتھ حرام نہیں قراردیا گیا ، تھوڑا تھوڑا کرکے اس پر حرام کا حکم لگا ہے،پھر ہم کیوں اس معاملہ وقت کا انتظار نہیں کررہے ہیں۔
قارئین ! ایک بات تو یہ عام ہے کہ سوشل میڈیا ہو یا مین اسٹریم میڈیا ہر کوئی اپنی ٹی آر پی بڑھانے کیلئے مرچی مسالے لگاکر ویڈیوز کو پیش کررہا ہے، یہ نہیں دیکھ رہے ہیں لوگ کہ یہ معاملہ کیا ہے، اس کے منفی اثرات کیا ہوسکتے ہیں، ہر کوئی بس اپنے چینل کی ٹی آر پی بڑھانے میں لگاہوا ہے، چھوٹے سے چھوٹے یوٹیوبرسے لے کر بڑے بڑے سے بڑے یوٹیوبر کو دیکھیں سب کا یہی حال ہے، بغیر کوئی سیاق سباق جانے بس میسج اور ویڈیوز کو فارورڈ کرنے میں لگے ہیں لوگ۔
بعض لوگ تو بس انتظار میں ہے کہ اب کوئی فوٹو یا ویڈیو آئیگا تو فوراً اسکو تڑکتا پھڑکتا ٹائٹل لگاکے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردو،کیا اس کی اجازت ہے شریعت میں؟
قارئین اس کا سب سے پہلا قصوروار وہ ہے جو ثناء خان اور مفتی انس کے سوشل میڈیا کے اسٹیٹس ،اسٹوری اور اکائونٹ پر سے یہ فوٹوز اور ویڈیوز لے کر اسے شئیر کرتے ہیں، کیوں کہ وہ شئیر نہیں کرینگے تو ظاہر ہے کہ بات زیادہ لوگوں تک پہنچے گی ہی نہیں، پھر گودی میڈیا میں اور ان میں کیا فرق رہ گیا ہے، گودی میڈیا کسی بڑی شخصیت کی ہر نقل و حرکت پر نظر رکھتی ہے اور تبصرہ کرتی ہے، ویسے ہی ذرا کچھ ہوا نہیں کہ یہ لوگ اس پر تبصرے شروع کردے رہے ہیں اور اس کو خوب پھیلارہے ہیں۔
میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں ان لوگوں سے جو اس کو بہت غلط اور شریعت کے خلاف بتارہے ہیں ،یقیناً یہ غلط ہے میں اسکی تائید نہیں کررہاہوں لیکن میرا ایک سوال ہے ان لوگوں سے کیا آپ کو شریعت صرف یہاں پر ہی نظر آرہی ہے؟ اگر ایسا ہے توذرا اپنے موبائیل کی فوٹو گیلری میں جاکر جو ہم اور آپ نے کتنی تصویریں اور ویڈیوز اپنے گھر کے بچے ، بچیوں، عورتوں، بڑوں ، چھوٹوں کی کتنی تصویریں ہے ذرا دیکھیئے تو ، ہم اپنی ہر نقل حرکت کی تصویریں اور ویڈیوز لے رہے ہیں ،جب ہمیں شریعت نہیں یاد آتی ہے ۔ بس کوئی سوشل میڈیا پر نہ ڈالے کیوں شریعت صرف سوشل میڈیا کیلئے ہے۔ہے نا؟
بتائو میں صحیح کہہ رہاہوں کہ نہیں، ہم یہ خود نہیں دیکھتے کہ ہم کتنے شریعت کے پابند ہے، کتنا شریعت پر عمل کرتے ہیں، میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ 100 میں سے 90 فیصد لوگ اس میں ملوث ہے ،پھر کیا حق پہنچتا ہے دوسروں پر منفی تبصرے کرنے کا، پہلے ہم اپنے آپ کو،اپنے گھر کو دیکھیں، ہم اپنی اصلاح کریں پھر بعد میں دوسروں پر تبصرہ کریں۔ہم خود کچھ نہیں ہماری اپنے گھر میں ہماری کوئی نہیں سن تا ،ہم خود بے عمل ہے اور دوسروں کو کہتے ہیں کہ عمل کرو،یہ غلط ہے اور یہ صحیح ہے۔
بہت افسوس کی بات ہے، ثناء خان اور مفتی انس کے معاملے میں صاف واضح ہے کہ ثناء خان نے جس میدان کو چھوڑ ا ہے وہ کیسا میدان ہے، اب وہاں سے آنے کے بعد دھیرے دھیرے ہی سب چیزیں معمول پر آئیگی نا، کیا فوراً کوئی توبہ کرکے رابعہ بصری بن جائے، کیا یہی چاہتے ہیں یہ فیس بکی لوگ؟  ارے بھائی جب خود مفتی انس کئی بار اس معاملہ میں صفائی دے چکے ہیں تو کیا ضرورت ہے اس پر مستقل سوشل میڈیا پر پوسٹ یا تبصرے کرنے کی۔
ایک بات کہتاہوں ، بات کڑوی ہے مگر حقیقت ہے، جو یہ کہتے ہیں نا کہ ثناء خان اور مفتی انس شریعت سے اوپر نہیں ہے تو میں ان سے کہتا ہوں کہ بالکل صحیح ہے اس میں کوئی دورائے نہیں ہے، لیکن بھائی شریعت سے اوپر تو آپ بھی نہیں ہونا، پھر کیوں آپ خود کی ویڈیو بناتے ہو؟  کیوں خود اپنی فوٹوز لیتےہو؟  کیوں آپ انٹرنیٹ پر غیر محرم کو دیکھتے ہو؟ کیوں آپ بے ہودہ اور فحاشی والے اشتہارات یا ویڈیوز دیکھتے ہو؟ اگر شریعت سے اوپر نہیں ہے کوئی تو شریعت میں تو اجازت ہی نہیں ہے نا ان سب باتوں کی ،پھر کیوں شریعت کے نام پر دوسروں کی برائی کرتے ہو، کیوں لوگوں میں غلط پیغام کو عام کرتے ہو؟
یہ جتنے بھی لوگ اس طرح کی حرکت کررہے ہیں یہ کوئی غیر مسلم نہیں ہمارے اپنے ایمان والے بھائی بہن ہے، اس میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کچھ اہل علم بھی ہیں، بہت افسوس ہوتا ہے ، اور یہ اسی لیئے کررہے ہیں کیوں کہ ان کو بس سوشل میڈیا پر تھوڑے لائکس مل جائے، ان کے ویڈیوز کو خوب ٹی آر پی مل جائے، اور ان کو یوٹیوب اور سوشل میڈیا سے پیسا مل جائے، ہاں یہی حقیقت ہے، اگر یہ حقیقت نہیں ہے تو اس سے ہٹ کر کوئی دوسری وجہ ہو ہی نہیں سکتی، ہمیں اس سے باز آجانا چاہئے، اللہ ہم سب کو صحیح راستے پر لائے ،اور ہر غلط حرکت اور غلط عمل سے ہم اور آپ سب کی حفاظت فرمائے۔ آمین
آخر میں میں ایک پیغام مفتی انس اور ثناء خان کو بھی دینا چاہتاہوں، میں یقیناً آپ لوگوں کا بہت احترام کرتا ہوں، آپ اللہ کے محبوب بندوں میں سے ہے، اور میری کوئی حیثیت نہیں میں بہت چھوٹا ہوںہر اعتبار سے، کیونکہ آپ لوگوں کے تو بڑے اکابرین علماء کرام سے راست رابطے ہیں مجھے یقین ہے میرا گمان بھی اچھا ہے یقیناً آپ لو گ ان کی رہبری اور رائے مشوروں سے ہی اپنی زندگی کو راہ راست پر لانے کی کوشش کررہے ہیں، پھر بھی میری ایک گزارش ہے کہ خدارا آپ لوگ اپنی فوٹوز اور ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر عام کرنا بند کردیں، یقیناً یہ آسان نہیں ہوگا ہم سمجھ سکتے ہیں لیکن اس کو کم کرنے کی کوشش کریں، انشاء اللہ یہ مسئلہ بہت جلد قابو میں آجائیگا، میں یہ نہیں کہونگا کہ آپ لوگ بالکل ہی اسے بند کردوبلکہ میں یہ کہونگا کہ اسے کم کرتے کرتے ختم کردو۔ یقیناً اللہ نے آپ دونو ں سے بہت بڑا کام لیا ہے، اس میں دونوں کی بھی قربانیاں ہے ، اور انھیں قربانیوں کی بدولت اللہ نے آپ دونو ں کو بہت بڑی نعمتوں سے نوازا ہے، لہٰذا اس رب ذوالجلال کی ا ن نعمتوں کی قدر کرتے ہوئے اپنی زندگی کو خوشگوار بنائو،خوب دعائوں اور عبادات کا اہتمام کرو، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب آپ دونو ں کے ذریعہ اللہ دُنیا میں ایک بہت بڑا کام اسلام اور دین کی دعوت و تبلیغ کا لیگا۔ اللہ آپ دونو ں کو خوش رکھے،سلامت رکھے،اپنے حفظ و امان میں رکھے، حاسدین کے حسد اور شرارت کرنے والوں کے شر سے، ہر بیماری اور وباء سے دواخانوں اور دوائیوں سے آپ دونوں کی حفاظت فرمائے، اور جو فیصلے آپ دونوں نے لیئے ہیں اس پر اللہ آپ دونوں کو ثابت قدم رکھے، استقامت عطا فرمائے، ہر برائی سے اور برائی پھیلانے والی ہر چیز سے دونوں کو دور کردے ، دونوں سے دین کا خوب خوب کام لے ، آمین یارب العالمین،ہمارے لئے بھی دعاء کریں۔ جزاک اللہ خیر۔