صحت وسلامتی اللّہ کی بڑی نعمت ہے، اس کی قدر ضروری ہے، اس کی اہمیت بیماری میں پتہ چلتی ہے، اسی طرح زندگی ایک امانت ہے، ہرایک کاوقت متعین ہے، اللہ جب چاہیں اپنی امانت لےلیں، وہی اس کاوقت متعین ہے،انسان اللّہ کی طرف سے عطا کردہ اپنی زندگی اور رزق مکمل کرکےہی جاتا ہے یہ باتیں معروف عالم دین ڈاکٹر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی ومہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ نے بدری منزل ملاڈ بمبئی میں تعزیتی نشست میں کہا، انہوں نےکہاکہ موت برحق ہے، اس سےانکار ممکن ہے، انسان اپنے رشتہ دار، اہل وعیال، احباب و متعلقین میں سےکسی کی وفات پر صبر اور ایصال ثواب ہی کرسکتا ہے،اسلامی تعلیمات یہی ہے کہ مصیبت کےموقع پرصبراورخوشی کےموقع پرشکرکرنی چاہیے، فرمان نبوی ہےکہ اگر کسی مومن کو مصیبت پہنچےاور صبرکرلےتویہ اس کے لئے بھلائی ہے، مزید یہ بھی کہ صبر توپہلےہی گھری ہے، اس لئے جزع فزع کی اجازت نہیں، واضح رہے کہ ابھی کچھ دن گذشتہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے نہایت مخلص و محسن الحاج لیاقت چوہان کی اہلیہ اللّہ کی پیاری ہوگئ ،پورا خانوادہ غم میں ڈوبا ہوا ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں مفتی عثمانی نےتسلی کے کلمات کہے،اور صبر کی تلقین کی، مرحومہ کے لئے بلندی درجات اور مغفرت کی دعا بھی کی گئی، ایک دوسرے مجلس علماء اور علم دوست حضرات کے مابین منعقد ہوئی، اس موقع پر مفتی عثمانی نےکہاکہ اسلامی تعلیمات کی تبلیغ ربانی عمل ہے ،اس امت کوخیرامت کہاگیاہے ،اور اس کی وجہ یہ بھی بتائ گئی کہ لوگوں کو بھلائیوں، نیکیوں اور حسن عمل کی دعوت دینااور منکرات ومعاصیات سےروکناان کافرض منصبی ہے ،دعوت دین کی ہردور میں ضرورت رہی ہے، آج کےحالات میں اس کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، دعوت کےذریعہ ہی صالح معاشرہ کی تشکیل ،برائیوں کاسدباب اور آپسی دوریاں بھی ختم ہوسکتی ہے،ضرورت ہے کہ حکمت عملی سےمنظم انداز میں کیا جائے.اس موقع پر ادارہ دعوت السنہ مہاراشٹر کے صدر مولانامحمد شاہد ناصری، مفتی مہاراشٹر مفتی سعید الرحمان فاروقی استاد دارالعلوم امدادیہ چونابھٹی بمبئی ،قاری عظیم الدین رحمانی امام وخطیب جامع الہدی بھیونڈی ،مولانا علاءالدین استاد دارالعلوم امدادیہ ، حاجی اقبال چوہان،الحاج محمد اسلام منصوری، مفتی محمد انصار قاسمی، مفتی محمد عارف چوہان، بھائی محمد پرویز،بھائی محمد رضوان چوہان، مولانا محفوظ الرحمن فاروقی وغیرہ۔